جی بٹیا چھوٹے بچوں کے ساتھ بڑا مشکل وقت دیکھا ہماری والدہ کا ساتھ نہُ ہوتا تو بہت مشکل تھا یہ ماشاء اللہ،محنت کبھی رائیگاں نہیں جاتی۔
اب ہم آپ کی شادی جلد ہی کراتے ہیںآپا آپ ہی محفلین کو ترغیب دیں ہلکی پھلکی نوک جھونک صحت کے لیے فائدہ مند ہے
آمینجی بٹیا چھوٹے بچوں کے ساتھ بڑا مشکل وقت دیکھا ہماری والدہ کا ساتھ نہُ ہوتا تو بہت مشکل تھا یہ
چاہتا ہوں میں منیرؔ اس عمر کے انجام پر
ایک ایسی زندگی جو اس طرح مشکل نہ ہو
پروردگار ہماری اماّں کو جنت میں اعلیٰ مقام عطا فرمائیں آمین!!!!
ان شاءاللہ آپ بہت ہی اچھی باتیں کرتی ہیں اللہ آپ کو خوش رکھےاب ہم آپ کی شادی جلد ہی کراتے ہیں
کیا روزگار کے اتنے ذرائع ہیں کہ ہر فرد کو کھپا سکیں؟؟؟ملک کی آدھی آبادی کو گھروں میں بٹھا کر کھلانے کے معاشی اثرات آپ اپنے معاشرہ میں بڑھتی مہنگائی، مفلسی کی شکل میں دیکھ رہے ہیں۔
بخدا آپ نے ہمارے دل سے نکلی بات کہی جب ہماری بڑی بیٹی نے ہم سے مشورہ کیا کہ ماں بہت مشکل ہوگیا ہے دو بچوں کے ساتھ نوکری سنبھالنا اور اور دونوں دیر سے آتے ہیں مہدی کہہ رہے ہیں سبین نوکری چھوڑ دو تو ہم نے فوراًُ کہا کہ بالکل صحیح کہہ رہے بچوں سے زیادہ ضروری کچھ نہیں قعطناً سوچنے کی ضرورت نہیں اللّہُ کا نام لیکر ریزاین کر دو !!!ماشاء سب ٹھیک ہے اور ماشاءاللّہ خیر سے اللّہ نے اُنکے شوہر کے رزق میں اُتنا ہی اضافہ فرما دیا جتنی اُنکی سیلیری تھی بس ضرورت توکل کی ہے ۔۔۔آپ کو عورت کی راحت رسانی مقصود نہیں جو اسے محنت مزدوری پر لگانے کی فکر میں غلطاں پھرر ہے ہیں؟؟؟
مثلاً؟؟؟ہمارے ہاں الگ قسم کی گالیاں ہیں جو عورتوں کو ٹارگٹ نہیں کرتی
مفتی صاحب! اللہ اللہ کریںمثلاً؟؟؟
کم سے کم تین مثالیں دے کر واضح کریں!!!
ہوسکتا ہے جسے یہ گالی سمجھ رہے ہوں وہ صرف ہنسی مذاق ہو۔۔۔مفتی صاحب! اللہ اللہ کریں
آپ کیسی فرمائش کر رہے ہیں
دھیان کیجیے گا انتظامیہ اے خان کو ایسے مراسلے پر اور آپ کو اُسے ورغلانے پر تا حیات محفل بدری کا حکم نہ صادر فرما دےہوسکتا ہے جسے یہ گالی سمجھ رہے ہوں وہ صرف ہنسی مذاق ہو۔۔۔
بھئی آزمانے میں کیا حرج ہے!!!
یہ بھی شرارت سے کہاں باز آتے ہیںمفتی صاحب! اللہ اللہ کریں
آپ کیسی فرمائش کر رہے ہیں
کیا تعلیم حاصل کرنے کا مطلب صرف جاب کرنا، محنت مزدوری کرنا ہے؟؟؟ایک طرف عورت کو مرد کی برابری کی تعلیم دینی ہے تو دوسری طرف اسے مرد کی برابری کا کام کرنے نہیں دینا۔ ایسا کیسے؟ یا آپ شروع سے ہی عورت اور مرد کی تعلیم میں فرق رکھیں تاکہ تعلیم مکمل کرنے کے بعد وہ مخصوص شعبہ جات کے علاوہ کہیں کام نہ کر سکے۔ اور اگر ایسا نہیں کر سکتے تو عورت کو اپنی تعلیمی قابلیت کے مطابق کام کرنے سے مت روکیں۔ معیار تو کم از کم ایک رکھیں۔
یہ اسی لیے ایسی ادائیں دکھاتے بھی ہیں!!!کبھی کبھار آپ صحیح پوائنٹ پر بھی آجاتے ہیں آپ کی یہ ادا پسند ہے مجھے
یا عورت نے خود اپنے کو اس حال تک پہنچایا ہے۔۔۔جتنا عورت کو مغربی معاشرے نے ذلیل کیا وہ اب ڈھکی چھپی بات نہیں
یقیناً ایسا ہی ہے، کوئی بھی عمل یا کوئی بھی فکر جب کسی معاشرے میں جاتی ہے وہ اپنے ساتھ اپنے تمام سائیڈ ایفکٹس کو بھی ساتھ لے کر جاتی ہے، اس میں پک اینڈ چوز چل ہی نہیں سکتا ہے کیونکہ یہ ایک مکمل پیکج ہے لینا ہے تو لو یا پھر چھوڑ دویا عورت نے خود اپنے کو اس حال تک پہنچایا ہے۔۔۔
ذرا معلوم کریں کہ مغرب میں عورت کی اکثریت زندگی گزارنے کے لیے بوائے فرینڈز پر کیسا انحصار کرتی ہے۔۔۔
مکمل آزادی انہیں ابھی بھی نہیں ملی۔۔۔
ایک چھوڑ دوسرے کو پکڑ۔۔۔
پھر یہ بھی معلوم کریں کہ وہاں کی عورت ہر رات اس کا بستر گرم کرنے کے باوجود اس کی نظروں میں عزت کا مقام کیوں نہیں بنا سکی؟ وہ اپنے بوائے فرینڈز کے ہاتھوں روزانہ کس بری طرح پٹتی ہے، اسے اپنے منہ پر کیسے گھونسے مکے کھانے پڑتے ہیں، کمر پر کیسی زوردار لاتیں وصول کرنی پڑتی ہیں، لہولہان ہونا پڑتا ہے، ان کے لیے ان کے بوائے فرینڈز تذلیل کے لیے ’’بچ‘‘ کا لفظ استعمال کرتے ہیں، وہاں اس عورت کو عزت دے کر ان کے کوئی ناز نخرے نہیں اٹھائے جاتے، ہمارے یہاں کی طرح انہیں کوئی مرد عید بقرہ عید اور شادی بیاہ کی شاپنگ کرانے کے لیے ان کے ساتھ بازاروں میں مارا مارا نہیں پھرتا۔ وہاں عورت پر تشدد اور مار پٹائی کے واقعات اکادکا نہیں ہیں گرل فرینڈز کی اکثریت روزانہ اس ظلم کاشکار ہوتی ہے۔ گھر کے اندر بھی ایسا پٹتی ہے کہ ہمارے یہاں لوگ جانوروں کو نہیں مارتے اور دن دیہاڑے فٹ پاتھوں پر بھی ایسا پٹتی ہے کہ کوئی اسے بچانے نہیں آتا۔۔۔
اس کے بعد یہ معلوم کریں کہ عورت کی اتنی عام دستیابی کے باوجود وہاں ریپ عام کیوں ہے۔ ہر دس میں سے کتنی عورتیں ریپ کا شکار ہونے سے بچی ہوئی ہیں؟؟؟
اس کے بعد یہ معلوم کریں کہ وہاں کے مرد عورت کو کتنی کم عمری سے بے لباس کرنے اور اس کی عصمت سے کھیلنے کے شوقین ہیں۔۔۔
جب یہ سب معلوم کرلیں تو آخر میں یہ بھی معلوم کریں کہ جس مرد کے لیے عورت نےبچپن سے ہی کپڑے اتار دئیے اسی مرد، اسی بوائے فرینڈز کے ہاتھوں وہاں اس عورت کا قتل عام اس قدر عام کیوں ہے۔۔۔
یہاں کے کالے میلے فیمنسٹ کیا اپنی عورتوں کے ساتھ وہی سلوک کروانا چاہتے ہیں۔۔۔
جب ان کے جیسے بنیں گے، ان کی راہ پر چلیں گے تو ان کے جیسے پورے ثمرات بھی ملیں گے۔۔۔
ایسا نہیں ہوگا کہ میٹھا میٹھا ہی ہپ ہپ ہوگا۔ ایک دن وہ مرحلہ بھی آئے کہ کڑوا کڑوا بھی نگلنا ہوگا، کیوں کہ اس کے سوا پیچھے ہٹنے کے لیے کوئی راستہ نہیں بچا ہوگا!!!
جی بالکل عورت کو مغرب میں بھی آزادی کہاں ملی؟؟؟یقیناً ایسا ہی ہے، کوئی بھی عمل یا کوئی بھی فکر جب کسی معاشرے میں جاتی ہے وہ اپنے ساتھ اپنے تمام سائیڈ ایفکٹس کو بھی ساتھ لے کر جاتی ہے، اس میں پک اینڈ چوز چل ہی نہیں سکتا ہے کیونکہ یہ ایک مکمل پیکج ہے لینا ہے تو لو یا پھر چھوڑ دو
ایسا ہرگز ہرگز ہرگز نہیں ہو سکتا کہ عریانی ہو زنا عام ہو اور اس پر لواطت کو جائز گردانا جائے اور پھر اس کے بعد خاندان کا ادارہ بھی محفوظ رہے
بالکل درست فرمایا آپ نے۔ہمارے یہاں کسی اکیلی لڑکی کے ساتھ کوئی حادثہ پیش آجائے تو انسانیت اور ہمدردی کے انبار لگ جاتے ہیں،جبکہ انہیں گرا ہوا دیکھ کر کوئی اٹھانے کی کوشش نہیں کرتا جنہیں ہم کاپی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ہمارے یہاں کی عورت مغرب کی عورت سے ہزار نہیں لاکھ درجہ بہتر ہے، ماں، بیونی، بہن، بیٹی کی صورت میں عزت و محبت کا وہ مقام رکھتی ہے کہ اس کی طرف اٹھنے والی ہر میلی نظر پر اس کے مرد مرنے مارنے پر آمادہ ہوجاتے ہیں۔۔۔
مغربی عورت کی طرح نہیں کہ وہ دوسرے مردوں کے ہاتھوں ذلیل اور بے لباس ہوہوکر آخر میں قتل ہوجاتی ہے۔ اور اسے بچانے بھی کوئی نہیں آتا، اس لیے کہ فیمنسٹوں کی بچھائے گئے جال میں پھنس کر وہ اپنے محافظ مردوں کو دور کہیں چھوڑ آئی ہوتی ہے!!!