یوں

شمشاد

لائبریرین
کسی کے بندہونٹوں پہ دعائیں اُگ رہی ہیں یوں
کہ جیسے دور بھٹکا سا کوئی آہو پلٹ کر آگیا گھر کو
(فاخرہ بتول)
 

عمر سیف

محفلین
یوں دل سے کسی درد کا پیماں نہیں کرتے
اب جاں پہ بنی ہے تو درماں نہیں کرتے
ہر یاد کو یوں زخم بناتے نہیں دل کا
ہر تیر کو پیوستِ رگِ جاں نہیں کرتے
 

شمشاد

لائبریرین
یوں زندگی کی راہ میں ٹکرا گیا کوئی
اک روشنی اندھیروں میں بکھرا گیا کوئی
 

شمشاد

لائبریرین
اس کو محسوس بھی نہ ہونا دیا
یوں کہانی کو ہم نے موڑ دیا

ملنے جلنے میں کمی کی پہلے
پھر رفتہ رفتہ اسے چھوڑ دیا
 

شمشاد

لائبریرین
یوں ہی تو پلکوں پہ یاقوت نہیں آویزاں
کچھ تو ہے جو مرے سینے میں پگھلتا ہوگا
(فاخرہ بتول)
 

تیشہ

محفلین
پہلے تو اُس کے ہاتھ کی مشعل بجھیُ وصی
پھر یوں ہوا کہیں مری تقدیر کھوگئی ،
 

سارہ خان

محفلین
یوں ہوا تقسیم میری خواہشوں کا آسماں
چاند ادھر کو آگیا ہے اور ستارہ اس طرف
ہو چکے غرقاب میرے خواب جس منجدھار میں
کھل رہا ہے بادبان دل دوبارہ اس طرف
 

شمشاد

لائبریرین
اس نہج پہ یوں عمرِ رواں بیت گئی ہے
کہ آہ و فغاں ضبط، گہے شعر و سخن ضبط
(آغا شورش کاشمیری)
 

عمر سیف

محفلین
یونہی شاید تسلّی ہو مری خستہ مزاجی کی
میں اپنی خاک ہی کوئے ہنر میں رول کر دیکھوں
 

شمشاد

لائبریرین
سدِّ اسکندر ہو از بہرِ نگاہِ گُل رخاں
گر کرے یوں امر نہئیِ بو تراب آئینے پر
(غالب)
 

qaral

محفلین
یوں دیکھتے رھنا اسے اچھا نھیں محسن

وہ کانچ کا پیکر ھے تو پتھر آنکھیں
 
Top