بعد مدت انہیں دیکھ کے یوں لگا جیسے بیتاب دل کو قرار آ گیا (روشن نندا)
شمشاد لائبریرین جون 22، 2007 #221 بعد مدت انہیں دیکھ کے یوں لگا جیسے بیتاب دل کو قرار آ گیا (روشن نندا)
عمر سیف محفلین جون 23، 2007 #222 يونہي اک روز اپنے دل کا قصہ بھي سنا دينا خطاب آہستہ آہستہ نظر آہستہ آہستہ
شمشاد لائبریرین جون 23، 2007 #223 باغِ بہشت سے مجھے حکمِ سفر دیا تھا کیوں کارِ جہاں دراز ہے اب میرا انتظار کر (علامہ)
عمر سیف محفلین جون 24، 2007 #224 ہر یاد کو یوں زخم بناتے نہیں دل کا ہر تیر کو پیوستِ رگِ جاں نہیں کرتے
ع عیشل محفلین جون 25، 2007 #225 انکے امڈتے ہوئے اشکوں سے مجھے کیا مطلب میرے بہتے ہوئے آنسو جو نا پونچھے گا کوئی وہ جو خود دار ہیں خود دار رہیں اے غم ِ دل ان سے کہہ دو کہ تمہیں یوں تو نہ چاہے گا کوئی
انکے امڈتے ہوئے اشکوں سے مجھے کیا مطلب میرے بہتے ہوئے آنسو جو نا پونچھے گا کوئی وہ جو خود دار ہیں خود دار رہیں اے غم ِ دل ان سے کہہ دو کہ تمہیں یوں تو نہ چاہے گا کوئی
عمر سیف محفلین جون 25، 2007 #226 میرے چہرے سے تو واقف ہیں میری شہر کے لوگ یوں نکل آؤں تو ہنگامہ بپا ہو جائے
ع عیشل محفلین جون 27، 2007 #228 یوں تو محفل میں چراغ محفل ہے راہگذر میں چراغ منزل ہے دل کی بات نہ کہہ سکا مجھ سے تیرا شاعر غضب کا بزدل ہے
یوں تو محفل میں چراغ محفل ہے راہگذر میں چراغ منزل ہے دل کی بات نہ کہہ سکا مجھ سے تیرا شاعر غضب کا بزدل ہے
عمر سیف محفلین جون 27، 2007 #229 اک اجنبی سا درد یوں دل میں اُتر گیا اک پل کو مجھے یوں لگا جیسے میں مر گیا
عمر سیف محفلین جون 27، 2007 #231 عجب حالات تھے یوں دل کا سودا ہو گیا آخر محبت کی حویلی جس طرح نیلام ہو جائے
ع عیشل محفلین جولائی 4، 2007 #235 بولتی آنکھیں چپ دریا میں ڈوب گیئں شہر کے سارے تہمت گر خاموش ہوئے ابھی گیا ہے کوئی مگر یوں لگتا ہے جیسے صدیاں بیتیں گھر خاموش ہوئے
بولتی آنکھیں چپ دریا میں ڈوب گیئں شہر کے سارے تہمت گر خاموش ہوئے ابھی گیا ہے کوئی مگر یوں لگتا ہے جیسے صدیاں بیتیں گھر خاموش ہوئے
شمشاد لائبریرین جولائی 4، 2007 #236 کیا تماشہ ہے محبت کے امیں پوچھتے ہیں واقعہ کیا ہوا یوں آج پریشاں کیوں ہو (سرور عالم راز سرور)
ع عیشل محفلین جولائی 5، 2007 #237 میں اک قطرہ کیا میری اوقات سمندر میں گم ہوجایا کرتی ہے برسات سمندر میں آوازوں کی بھیڑ میں ،میں بھی کچھ بولا تھا یوں لگتا ہے ڈوب گئی ہے بات سمندر میں
میں اک قطرہ کیا میری اوقات سمندر میں گم ہوجایا کرتی ہے برسات سمندر میں آوازوں کی بھیڑ میں ،میں بھی کچھ بولا تھا یوں لگتا ہے ڈوب گئی ہے بات سمندر میں
شمشاد لائبریرین جولائی 5، 2007 #238 عجیب دستورِبیکسی ہے، لڑی ہے قسمت تو یوں لڑی ہے زمیں بھی زیرِقدم نہیں ہے، سروں پہ بھی آسماں نہیں ہے (سرور عالم راز سرور)
عجیب دستورِبیکسی ہے، لڑی ہے قسمت تو یوں لڑی ہے زمیں بھی زیرِقدم نہیں ہے، سروں پہ بھی آسماں نہیں ہے (سرور عالم راز سرور)
عمر سیف محفلین جولائی 6، 2007 #239 یوں تو ہر رات چمکتے ہیں ستارے لیکن وصل کی رات بہت صبح کا ستارہ چمکا
شمشاد لائبریرین جولائی 6، 2007 #240 اے یاد نہ آ یوں کہ ہو رُسوا یہ محبت آ شب ڈھلے کرنی ہیں مجھے راز کی باتیں (سرور عالم راز سرور)