عیشل نے کہا:ہم تو وہ لوگ ہیں جو
نہ کسی کے دستِ شمار میں ہیں
نہ کسی کی نگاہ کے حصار میں ہیں
یوں
جیسے کوئی ہو صدیوں کا بے انت سفر
صحرا صحرا پھرتا کوئی خاک بسر
کیا پوچھتے ہو کہ ہم کون ہیں
ہم تو جگنو بھی نہیں ہیں
کہ کسی کی آنکھ میں چمکتے
کسی کو سنوارتے
ہم تو آنسو کی طرح ہیں
آنکھ سے ٹپکے اور ڈوب گئے
محبت کی آس میں
گھر سے نکلے اور بے سمت مسافت میں
در بدر پھرتے ہوئے
کسی بے نام شام کی نذر ہوئے۔۔۔۔
خوب۔!!عیشل نے کہا:ہم تو وہ لوگ ہیں جو
نہ کسی کے دستِ شمار میں ہیں
نہ کسی کی نگاہ کے حصار میں ہیں
یوں
جیسے کوئی ہو صدیوں کا بے انت سفر
صحرا صحرا پھرتا کوئی خاک بسر
کیا پوچھتے ہو کہ ہم کون ہیں
ہم تو جگنو بھی نہیں ہیں
کہ کسی کی آنکھ میں چمکتے
کسی کو سنوارتے
ہم تو آنسو کی طرح ہیں
آنکھ سے ٹپکے اور ڈوب گئے
محبت کی آس میں
گھر سے نکلے اور بے سمت مسافت میں
در بدر پھرتے ہوئے
کسی بے نام شام کی نذر ہوئے۔۔۔۔