یوں

شمشاد

لائبریرین
یوں تو ہر لمحہ تیری یاد کا بوجھل گزرا
دل کو محسوس ہوئی تیری کمی شام کے بعد
(کرشن ادیب)
 

شمشاد

لائبریرین
یوں تو کچھ شام سے پہلے بھی اداسی تھی ‘ ادیب ‘
اب تو کچھ اور بڑھی دل کی لگی شام کے بعد
(کرشن ادیب)
 

الف عین

لائبریرین
ان بن گہری ہو جائے گی یوں ہی سمے گزرنے پر
اس کو منانا چاہوگےجب، بس نہ چلے گا۔۔۔ دیکھو تم
بانی
 

ڈاکٹر عباس

محفلین
یوں حوصلہ دل نے ہارا کب تھا
سرطان میرا ستارا کب تھا
لازم تھا گزرنا زندگی سے
بِن زہر پیئے گزارا کب تھا
پروین شاکر​
 

سارہ خان

محفلین
یوں عرض و طلب سے کب اے دل، پتھر دل پانی ہوتے ہیں
تم لاکھ وفا کی خو ڈالو، کب خوئے ستمگر جاتی ہے
 

ظفری

لائبریرین
روبِ شام ہی سے ، خود کو یُوں محسوس کرتا ہوں
کہ جیسے اک دیا ہوں، اور ہَوا کی ذرد پہ رکھّا ہوں
 

عبدالجبار

محفلین
نقابِ رُخ اُلٹ دیں یا نہ اُلٹیں وہ تہِ گردوں
مہِ کامل کی تابش اُن سے کم یوں بھی ہے اور یوں بھی​
 

شمشاد

لائبریرین
یوں نہ مل مجھ سے خفا ہو جیسے
ساتھ چل موجِ صبا ہو جیسے

لوگ یوں دیکھ کر ہنس دیتے ہیں
تو مجھے بھول گیا ہو جیسے

عشق کو شرک کی حد تک نہ بڑھا
یوں نہ مل ہمیشہ خدا ہو جیسے
(احسان دانش)
 

شمشاد

لائبریرین
ہر گام پہ شکست نے یوں حوصلہ دیا
جس طرح ساتھ ساتھ کوئی ہمسفر چلے
(ہوش ترمذی)
 

عمر سیف

محفلین
فرصت ملے تو اپنا گریباں بھی دیکھ لے
اے دوست یوں نہ کھیل میری بےبسی کے ساتھ
محسن نقوی
 

عبدالجبار

محفلین
ابھی وہ خوش ابھی نہ خوش۔ کرم یوں بھی ہے اور یوں بھی
تصّرف اُن کا مجھ پر پیش و کم یوں بھی ہے اور یوں بھی​
 
Top