یوں تو لگتا ہے کہ قسمت کا سکندر ہے فراز مگر انداز ہیں سب خانہ خرابوں والے
عمر سیف محفلین اکتوبر 19، 2006 #81 یوں تو لگتا ہے کہ قسمت کا سکندر ہے فراز مگر انداز ہیں سب خانہ خرابوں والے
شمشاد لائبریرین اکتوبر 30، 2006 #82 یوں تو ہر لمحہ تیری یاد کا بوجھل گزرا دل کو محسوس ہوئی تیری کمی شام کے بعد (کرشن ادیب)
شمشاد لائبریرین اکتوبر 30، 2006 #83 یوں تو کچھ شام سے پہلے بھی اداسی تھی ‘ ادیب ‘ اب تو کچھ اور بڑھی دل کی لگی شام کے بعد (کرشن ادیب)
الف عین لائبریرین اکتوبر 30، 2006 #84 ان بن گہری ہو جائے گی یوں ہی سمے گزرنے پر اس کو منانا چاہوگےجب، بس نہ چلے گا۔۔۔ دیکھو تم بانی
ڈاکٹر عباس محفلین اکتوبر 31، 2006 #85 یوں حوصلہ دل نے ہارا کب تھا سرطان میرا ستارا کب تھا لازم تھا گزرنا زندگی سے بِن زہر پیئے گزارا کب تھا پروین شاکر
یوں حوصلہ دل نے ہارا کب تھا سرطان میرا ستارا کب تھا لازم تھا گزرنا زندگی سے بِن زہر پیئے گزارا کب تھا پروین شاکر
ڈاکٹر عباس محفلین نومبر 2، 2006 #87 یوں تیری برمِ ناز سے اُٹھ کے چلا گیا کوئی جذبہ شوقِ مطمین راہ پر آ گیا کوئی
سارہ خان محفلین نومبر 3، 2006 #88 یوں عرض و طلب سے کب اے دل، پتھر دل پانی ہوتے ہیں تم لاکھ وفا کی خو ڈالو، کب خوئے ستمگر جاتی ہے
ظ ظفری لائبریرین نومبر 3، 2006 #89 روبِ شام ہی سے ، خود کو یُوں محسوس کرتا ہوں کہ جیسے اک دیا ہوں، اور ہَوا کی ذرد پہ رکھّا ہوں
ش شائستہ محفلین نومبر 4، 2006 #90 ہوی مدت کہ غالب مر گیا، پر یاد اتا ہے وہ ہر اک بات پر کہنا کہ یوں ہوتا تو کیا ہوتا
عبدالجبار محفلین نومبر 5، 2006 #91 نقابِ رُخ اُلٹ دیں یا نہ اُلٹیں وہ تہِ گردوں مہِ کامل کی تابش اُن سے کم یوں بھی ہے اور یوں بھی
شمشاد لائبریرین نومبر 6، 2006 #92 یوں نہ مل مجھ سے خفا ہو جیسے ساتھ چل موجِ صبا ہو جیسے لوگ یوں دیکھ کر ہنس دیتے ہیں تو مجھے بھول گیا ہو جیسے عشق کو شرک کی حد تک نہ بڑھا یوں نہ مل ہمیشہ خدا ہو جیسے (احسان دانش)
یوں نہ مل مجھ سے خفا ہو جیسے ساتھ چل موجِ صبا ہو جیسے لوگ یوں دیکھ کر ہنس دیتے ہیں تو مجھے بھول گیا ہو جیسے عشق کو شرک کی حد تک نہ بڑھا یوں نہ مل ہمیشہ خدا ہو جیسے (احسان دانش)
شمشاد لائبریرین نومبر 6، 2006 #93 ہر گام پہ شکست نے یوں حوصلہ دیا جس طرح ساتھ ساتھ کوئی ہمسفر چلے (ہوش ترمذی)
عمر سیف محفلین نومبر 6، 2006 #94 فرصت ملے تو اپنا گریباں بھی دیکھ لے اے دوست یوں نہ کھیل میری بےبسی کے ساتھ محسن نقوی
عبدالجبار محفلین نومبر 11، 2006 #95 کبھی جاتا ہوں میں آگے، کبھی پیچھے پلٹتا ہوں جنوں کی راہ میں میرا قدم یوں بھی ہے اور یوں بھی
ڈاکٹر عباس محفلین نومبر 11، 2006 #96 یوں بھی کم آمیز تھا محسن وہ شہر کے لوگوں میں لیکن میرے سامنے آکر اُور ہی کچھ انجان ہوا
شمشاد لائبریرین نومبر 11، 2006 #97 پوچھا جو ان سے چاند نکلتا ہے کسطرح زلف کو رُخ پہ ڈال کے جھٹکا دیا کہ یوں
ڈاکٹر عباس محفلین نومبر 11، 2006 #98 تو زندگی کے حقائق کی تہہ میں یوں نہ اتر کہ اس ندی کا بہاو چناب جیسا ھے
عبدالجبار محفلین نومبر 12، 2006 #99 ابھی وہ خوش ابھی نہ خوش۔ کرم یوں بھی ہے اور یوں بھی تصّرف اُن کا مجھ پر پیش و کم یوں بھی ہے اور یوں بھی
ابھی وہ خوش ابھی نہ خوش۔ کرم یوں بھی ہے اور یوں بھی تصّرف اُن کا مجھ پر پیش و کم یوں بھی ہے اور یوں بھی
سارہ خان محفلین نومبر 12، 2006 #100 یوں ہیں کے اپنے آپ سے الجھے ہوئے ہیں ہم درپیش مرحلے ہیں سوال و جواب کے