یوں حسرتوں کے خون کی مہک میں بسا ہے دل مہندی رچا وہ ہاتھ معطر ہو جس طرح
عمر سیف محفلین دسمبر 11، 2006 #121 یوں حسرتوں کے خون کی مہک میں بسا ہے دل مہندی رچا وہ ہاتھ معطر ہو جس طرح
پاکستانی محفلین دسمبر 11، 2006 #122 اشعار میرے یوں تو زمانے کے لیئے ہیں کچھ شعر فقط انُ کو سُنانے کے لیئے ہیں
عمر سیف محفلین دسمبر 11، 2006 #123 یوں گزرتی ہے رگ و پے سے تیری یاد کی لہر جیسے زنجیر چھنک اٹھتی ہے زندانی کی
پاکستانی محفلین دسمبر 11، 2006 #124 محبت مانگتی ہے یوں گواہی اپنے ہونے کی کہ جیسے طفل سادہ شام کو اک بیج بوئے
پاکستانی محفلین دسمبر 13، 2006 #125 پوچھا جو اُن سے چاند نکلتا ہے کس طرح زلفوں کو رُخ پہ ڈال کر جھٹکا دیا کہ یوں
عمر سیف محفلین دسمبر 14، 2006 #126 یوں تو کرتے ہیں سبھی عشق کی رسمیں پوری دودھ کی نہر نکالے کوئی کوہساروں سے
ع عیشل محفلین دسمبر 24، 2006 #127 یوں دل تو ہر اک شخص پہ وارا نہیں کرتے یوں دل میں ہر اک عکس اتارا نہیں کرتے کاجل سے بھی اب کوئی کام لو نا سہیلی یوں درد سے آنکھوں کو سنوارا نہیں کرتے
یوں دل تو ہر اک شخص پہ وارا نہیں کرتے یوں دل میں ہر اک عکس اتارا نہیں کرتے کاجل سے بھی اب کوئی کام لو نا سہیلی یوں درد سے آنکھوں کو سنوارا نہیں کرتے
نوید ملک محفلین دسمبر 24، 2006 #128 یوں تو غلط نہیں ہے چہروں کا تعاثر بھی مگر لوگ ویسے بھی نہیں جیسے نظر آتے ہیں
عمر سیف محفلین دسمبر 24، 2006 #129 یوں تو ہر رات چمکتے ہیں ستارے لیکن وصل کی رات بہت صبح کا ستارہ چمکا
ع عیشل محفلین دسمبر 24، 2006 #130 پھر یوں ہوا کہ راستے یکجا نہیں رہے میں بھی انا پرست تھا اور وہ بھی انا پرست
ع عیشل محفلین دسمبر 30، 2006 #132 یوں بھی کچھ کم تو نہ تھے اتنی بہاروں کے ہجوم ان میں شامل ترے دامن کی ہوا اور سہی
نوید ملک محفلین دسمبر 30، 2006 #133 پھر اسکی یاد چلی یوں ہاتھ تھام کے میلے میں اس جہان کے کھونے نہیں دیا
عمر سیف محفلین دسمبر 31، 2006 #134 اب کہ یوں دل کو سزا دی ہم نے اس کی ہر بات بھلا دی ہم نے آج پھر یاد بہت آیا وہ آج پھر اس کو دعا دی ہم نے
اب کہ یوں دل کو سزا دی ہم نے اس کی ہر بات بھلا دی ہم نے آج پھر یاد بہت آیا وہ آج پھر اس کو دعا دی ہم نے
ت تیشہ محفلین جنوری 3، 2007 #136 دشمن ہی سہی نام تو لے گا میرا تُو بھی یوں میں تیری آواز میں شامل تو رہوں گا۔
عمر سیف محفلین جنوری 4، 2007 #137 نہ دوستی ہے سحر سے نہ دشمنی شب سے یونہی یہ زندگی اب تو حسن نبھانی ہے
نوید ملک محفلین جنوری 6، 2007 #138 یوں چھوڑ کر ہمیں جب جانا ہی تھا تمھیں آنکھیں ملا کر دیر تک دیکھا تھا کس لئے
عمر سیف محفلین جنوری 6، 2007 #139 یوں جذب کر لیا ہے تجھے روح میں کہ اب اے دوست تجھ کو پانے کی حسرت نہیں رہی