یاسر شاہ

محفلین
غور کرتا ہوں میں جو فلائٹ پی آئی اے کی ٹورنٹو سے آتی ہے اور ہمیں باہر انتظار کرنا پڑتا ہے کہ جب مسافر اتر جائیں تو معائنہ کریں۔پی آئی اے میں چونکہ وہیل چیئر کی سہولت فری ہے۔تو اس فلائٹ پہ وہیل چیئرز والے مسافروں کی بھرمار ہوتی ہے ۔سہارے دے دے کر بٹھایا جا رہا ہوتا۔اور میں سوچ میں پڑ جاتا ہوں کہ ان بزرگوں کو اس عالم میں اس کثرت سے ٹورنٹو جانے کی کیا ضرورت ہے۔تو پتا یہ چلتا ہے کہ سپوت بلواتے ہیں خدمت کے لیے
 

یاسر شاہ

محفلین
غور کرتا ہوں میں جو فلائٹ پی آئی اے کی ٹورنٹو سے آتی ہے اور ہمیں باہر انتظار کرنا پڑتا ہے کہ جب مسافر اتر جائیں تو معائنہ کریں۔پی آئی اے میں چونکہ وہیل چیئر کی سہولت فری ہے۔تو اس فلائٹ پہ وہیل چیئرز والے مسافروں کی بھرمار ہوتی ہے ۔سہارے دے دے کر بٹھایا جا رہا ہوتا۔اور میں سوچ میں پڑ جاتا ہوں کہ ان بزرگوں کو اس عالم میں اس کثرت سے ٹورنٹو جانے کی کیا ضرورت ہے۔تو پتا یہ چلتا ہے کہ سپوت بلواتے ہیں خدمت کے لیے
عمر بھر تیری محبت میری خدمت گر رہی

میں تری خدمت کے جب قابل ہوا تو چل بسی
اقبال
 

یاسر شاہ

محفلین
ظریفانہ گلہ مجھے والدین سے بھی ہے جب یہ اولاد تبلیغ وغیرہ کے لیے لمبے اوقات کے لیے جا رہی ہوتی ہے تو کہتے ہیں بیٹا پہلے کیرئیر کی فکر کرو۔لیجیے اب کیریئر بنانے میں تو یہ سب کچھ ہوگا
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
زندگی خوشگوار گزرے آپ کی ہمیشہ یاسر بھائی

ہوائیں خیر مقدم کے ترانے گنگناتی تھیں
ابھی جبریل بھی اترے نہ تھے کعبے کے منبر سے
کہ اتنے میں صدا آئی ہے عبداللہ کے گھر سے :redheart: :love:
 

یاسر شاہ

محفلین
ریل میں دماغ کی گھوم گئی یہ نعت۔ابھی سن کے آیا ہوں۔دانش داور نے اچھی پڑھی ہے بغیر موسیقی کے۔بس خیر مقدم کو جب کھیر مقدم کہتے ہیں تو مزہ کرکرا ہو جاتا ہے
 

سیما علی

لائبریرین
غور کرتا ہوں میں جو فلائٹ پی آئی اے کی ٹورنٹو سے آتی ہے اور ہمیں باہر انتظار کرنا پڑتا ہے کہ جب مسافر اتر جائیں تو معائنہ کریں۔پی آئی اے میں چونکہ وہیل چیئر کی سہولت فری ہے۔تو اس فلائٹ پہ وہیل چیئرز والے مسافروں کی بھرمار ہوتی ہے ۔سہارے دے دے کر بٹھایا جا رہا ہوتا۔اور میں سوچ میں پڑ جاتا ہوں کہ ان بزرگوں کو اس عالم میں اس کثرت سے ٹورنٹو جانے کی کیا ضرورت ہے۔تو پتا یہ چلتا ہے کہ سپوت بلواتے ہیں خدمت کے لیے
ڈر ڈر کے سفر کرتے ہیں بڑے پر سپتوں سے ملنے کی بیقراری
سارے ڈر نکال دیتی ہے ۔ابھی ہماری ایک کولیگ سڈنی گئیں تھیں بیٹی کے پاس ایک ہی بیٹی ہے ۔خود بیوہ ہیں بیمار ہوئیں وہاں تو ضد کرکے واپس آگئیں کہ مجھے تو ڈاکٹر کو پاکستان میں دکھانا ہے ۔۔۔۔
 
Top