گُلِ یاسمیں
لائبریرین
ثمرین کو پکارنے کی ڈیوٹی ہمارے ذمہ لگ گئی ہے۔ چلیں، شاباش ثمرین صاحبہ چائے بنا کر لائیں ہم سب کے لئے۔
لازم ہے کچھ کڑوی کسیلی باتوں کو بھولنا ورنہ انسان اگر یاد رکھے تو شکلیں دیکھنے کا روادار نہ ہو ۔۔۔ناحق لوگ بھولنے کو برا جانتے ہیں۔ سوچیے اگر انسان کچھ بھی نہ بھولتا ہوتا تو کتنی بڑی مشکل میں ہوتا۔
گھر🏠 گرہستی کا بھی سوچتے ہیں آپکی بڑے دن اکیلے رہ لئے عظیم میاں😊وقت بھی ذہن پر نقش ہو چکا ہو گا؟
کیوں بٹیا ہمیں کیا کہیں گی ہم تو الماری کے سامنے کھڑے ہو کے سوچ رہے ہوتے ہیں کیا لینے آئے تھے ۔۔۔۔بھلکڑ کہلائیں گے پھر تو۔۔۔تاریخ تو ذہن پر نقش ہو چکی البتہ جان بوجھ کر نظر انداز کرنے کی کوشش میں لگے رہتے ہئں۔