اچھی بات ہے جناب اگر ہمیں جوس مل جائےپہلے وجی بھائی سے پوچھ لیں۔
یہ بات تو مجھے آج سمجھ آئی، شکریہ یاسر بھائیبچپن میں کہا کرتے تھے :لڑائی بھڑائی معاف کرو ،اللہ کا گھر صاف کرو۔
میں یہ سمجھتا تھا کہ اس کا مطلب ہے ایک تو لڑنا بھڑنا چھوڑنا ہے، پھر سزا کے طور پر مسجد میں جا کر جھاڑو لگانی ہے۔بعد میں پتا چلا کہ مراد یہ ہے کہ نہ صرف قصور معاف کرکے جھگڑا ختم کرنا ہے بلکہ کدورتوں سے بھی دل کو (اللہ کا گھر ) صاف کرنا ہے تاکہ آئندہ بھی جھگڑا نہ ہو۔
نہیں آج دھوپ نکلی کیونکہ بارش لگی ہے ۔ سردی بھی ہو گئی ایک دم سے موسم بدلا۔وعلیکم السلام ۔ جیتی رہیے شاد آباد رہیئے ۔
لیکن جب ہم آزاد ہوئے تھے تو ملکہ وکٹوریہ کی حکومت تھیملکہ بر طانیہ الزبتھ دوم میں وفات پا گئی ہیں۔ انھوں نے 70 سال تک برطانیہ پر حکمرانی کی۔
برطانیہ پر سب سے طویل عرصے تک حکمرانیکی ۔۔۔الزبتھ 1952 میں ملکہ بنی تھیں اور اپنے دور میں انھوں نے بڑے پیمانے پر سماجی تبدیلی دیکھی۔
اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ ر ڑ ز ژ س ش ص ض ط ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے۔
ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر 20
ظرافت کا عنصر آپ میں بدرجہ اتم موجود ہے بھیا😊😊😊😊فرق کیا ہوا پھر بادشاہ اور عام آدمی میں ۔ ہم تو یہ جاننا چاہتے ہیں ۔
اور جمہوریت کا بچہ جمورا کہاں گیا آپا ؟
طبیعت خراب ہوئی بچہ جمورا کی۔ اسے بہلانے کو نئی ڈگڈگی لینے چلا گیاشاید۔ اندازہ ہی ہے۔ جاتے دیکھا نہیں ہم نے ۔فرق کیا ہوا پھر بادشاہ اور عام آدمی میں ۔ ہم تو یہ جاننا چاہتے ہیں ۔
اور جمہوریت کا بچہ جمورا کہاں گیا آپا ؟