سیما علی

لائبریرین
کائی کو پنجابی میں اُلی کہتے ہیں ۔۔؛؛
اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص ض‌ ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے۔
ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر20
 

سیما علی

لائبریرین
فجر کی نماز کے بعد جو سکون ملتا ہے وہ بیان سے باہر ہے۔ویسے تو پانچ وقت کی نماز اللہ پاک کی وہ نعمتِ عظمیٰ ہے ۔جو ہمارے پیارے اور آخری نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو تحفے میں ملی ہے ۔۔
 
فجر کی نماز کے بعد جو سکون ملتا ہے وہ بیان سے باہر ہے۔ویسے تو پانچ وقت کی نماز اللہ پاک کی وہ نعمتِ عظمیٰ ہے ۔جو ہمارے پیارے اور آخری نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو تحفے میں ملی ہے ۔۔
غفلت کی نیند سوئے ہوئے ہیں بہت سے لوگ ابھی تک یہ نعمت بھی ہر کسی کے نصیب میں نہیں ۔
 

یاسر شاہ

محفلین
سویرااترتا ہے باطن میں ورنہ رات بھر جاگنے، فجر سے قبل سو جانے اور دوپہر میں اٹھنے سے انسان کے تخیل پہ بھی تاریکی اور دھوپ منڈلاتی ہے۔
 

یاسر شاہ

محفلین
روتی باتیں یوں ہی نہ کرتے تھے میر صاحب:

عہد جوانی رو رو کاٹا پیری میں لیں آنکھیں موند
یعنی رات بہت تھے جاگے صبح ہوئی آرام کیا
 

یاسر شاہ

محفلین
ڈھول اتار دیا آپ نے ماضی کے کنویں میں تو اقبال کی نظم یاد آگئی۔آپ کی کیفیت کی ترجمان،پڑھیے اور سر دھنیے :
عہدِ طفلی (بانگ درا سے)

تھے دیارِ نو زمین و آسماں میرے لیے
وسعتِ آغوشِ مادر اک جہاں میرے لیے
تھی ہر اک جنبش نشانِ لطفِ جاں میرے لیے
حرفِ بے مطلب تھی خود میری زباں میرے لیے

درد ، طفلی میں اگر کوئی رلاتا تھا مجھے
شورشِ زنجیرِ در میں لطف آتا تھا مجھے

تکتے رہنا ہائے! وہ پہروں تلک سوئے قمر
وہ پھٹے بادل میں بے آواز پا اس کا سفر
پوچھنا رہ رہ کے اس کے کوہ و صحرا کی خبر
اور وہ حیرت دروغِ مصلحت آمیز پر
 
Top