گُلِ یاسمیں
لائبریرین
آخری گھنٹہ رہ گیا یہاں ٹہرے مہمانوں کے جانے میں۔اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ ر ڑ ز ژ س ش ص ض ط ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے
ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر 20
بس اب بہت دن ہوگئے آجائیے۔۔۔
آخری گھنٹہ رہ گیا یہاں ٹہرے مہمانوں کے جانے میں۔اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ ر ڑ ز ژ س ش ص ض ط ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے
ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر 20
بس اب بہت دن ہوگئے آجائیے۔۔۔
یوں تمہیں آرام کا موقع مل جائے گا۔ چلو ٹھیک ہے۔آخری گھنٹہ رہ گیاچیہاں ٹہرے مہمانوں کے جانے میں۔
ہمیں آرام کی بجائے گھر کی ترتیب درست کرنی ہے۔یوں تمہیں آرام کا موقع مل جائے گا۔ چلو ٹھیک ہے۔
ہاں بھئی۔ جھنڈے بھی لہرانا۔ آزادی کے۔یوں کہ ایک گھنٹہ بعد ہم جشن آزادی مناتے پائے جائیں گے۔
وقت کے ساتھ ساتھ تھوڑا تھوڑا کر کے کر لینا۔ہمیں آرام کی بجائے گھر کی ترتیب درست کرنی ہے۔
وہ تو لہرائیں گے۔ ترانے بھی گائیں گے۔ہاں بھئی۔ جھنڈے بھی لہرانا۔ آزادی کے۔
نکلنے دینا پہلے مہمانوں کو ۔کہیں ان کے سامنے ہی گانے لگو۔وہ تو لہرائیں گے۔ ترانے بھی گائیں گے۔
نہیں جانتے آپ کہ کیا حال ہے۔ جھولا بھی خراب کرڈالا۔ حالانکہ ہم نے کہا بھی تھا کہ موٹےلوگ ایک ایک کر کے بیٹھیں مگر جب ہم ایک دن مارکیٹ سےواپس آئےتو ماں اور ان کی سب سے صحتمند بیٹی جھولے پر براجمان تھیںوقت کے ساتھ ساتھ تھوڑا تھوڑا کر کے کر لینا۔
لیں بھلا اب ہم ایسے پاگل تھوڑی۔ ابھی تو کھانسی کی آڑ میں اپنے قہقہے چھپائے بیٹھے پلوں کے تیزی سے گزرنے کی دعا کر رہے۔نکلنے دینا پہلے مہمانوں کو ۔کہیں ان کے سامنے ہی گانے لگو۔
کونسا گانا گایا اب بتاؤ ذرا۔لیکن گل کو جھولے کے غم سے زیادہ آزادی کی خوشی ہے۔
دنوا دنوا تو نہیں تھا۔کونسا گانا گایا اب بتاؤ ذرا۔
کونسا گانا گایا اب بتاؤ ذرا۔
قینچی چلا دی آپ نے لڑی کی ترتیب پر۔دنوا دنوا تو نہیں تھا۔
غلط گانا تھا یہ۔ جبھی تو جھولا ٹوٹا۔فساد پھیلانےاے گانے بھی گائے جیسے کہ منڈے دی ماں نوں عقل دا گھاٹا
عاطف بھائی جھولا پہلے ٹوٹا تھا۔غلط گانا تھا یہ۔ جبھی تو جھولا ٹوٹا۔