ثمرین دیکھے گی تو میں بھی دیکھوں گا۔جو بھی ہے اسی کابلی پلاؤ کا ذکر کرتا ہے۔ ہم نے بھی دو قسطیں دیکھ لیں۔
ٹوٹے یا دل جڑے اب تو یہ حال ہےحال کیسا ہے جناب کا
کیا خیال ہے آپ کا؟
پلاؤ پہ اکبر الہ آبادی یاد آگئے:دھوم ہے ۔۔۔کابلی پلاؤ کی ۔۔۔دیکھیےبھیا ضرور۔۔
تمہیں دیکھا تو یوں دیکھا
مصور ہو گئی آنکھیں۔۔۔
بعد میں کلام پہلے وعلیکم السلام و رحمتہ اللہ و برکاتہتم تکلف کو بھی اخلاص سمجھتے ہو فراز
دوست ہوتا نہیں ہر ہاتھ ملانے والا
السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ
واہ،!حال کیسا ہے جناب کا
کیا خیال ہے آپ کا؟
میں شاعر تو نہیں،مگر اے حسیںنہ جانے کیا ہوا، اس کھیل کو بچا نہ سکے
یہ ایک مصرع ہو گیا ہے اس خیال سے کہ یہاں بھی شاعری چل رہی ہے۔ اب کوئی اللہ کا بندہ دوسرا مصرع کہے تو شعر مکمل ہو جائے!
کیوں نہ ہو :گو کہ مثل مشہور تو نہیں لیکن مشاہدہ یہی ہے کہ علم پر اگر کوئی چیز سبقت لےکر جا سکتی ہے تو وہ حسنِ خلق ہے۔
فی الحال تو بھیا آپ بتائیے طبعیت کیسی ہے ۔۔قینچی والی باجی! کہاں غائب ہو بھئی ؟