محمد عبدالرؤوف
لائبریرین
غفور الرحیم کی مہربانی سے بالکل اچھا ہوں۔ آپ سنائیں کیسی ہیں؟فی الحال تو بھیا آپ بتائیے طبعیت کیسی ہے ۔۔
غفور الرحیم کی مہربانی سے بالکل اچھا ہوں۔ آپ سنائیں کیسی ہیں؟فی الحال تو بھیا آپ بتائیے طبعیت کیسی ہے ۔۔
عنایت ہے اس ذات پاک کی جو ہم سب کا مالک و مختار ہے ۔۔آپکی طبعیت کا سن کے سکون ہو ا۔بھیا غیر حاضریاں ہم نے ڈھیر سارئ لگائیں ہیں آپکی۔۔۔غفور الرحیم کی مہربانی سے بالکل اچھا ہوں۔ آپ سنائیں کیسی ہیں؟
ظاہر ہے آپا ، میں نے چھٹیاں بھی تو بہت کی ہیں۔ 🙂عنایت ہے اس ذات پاک کی جو ہم سب کا مالک و مختار ہے ۔۔آپکی طبعیت کا سن کے سکون ہو ا۔بھیا غیر حاضریاں ہم نے ڈھیر سارئ لگائیں ہیں آپکی۔۔۔
ضروری ہے کہ درود پاک پڑھا جائے طبعِ سلیم کے اعلیٰ ترین درجوں پر انبیاء علیہم السلام کو اللّه تعالیٰ پہنچا دیا کرتے تھے۔ اور ہمارے نبی ﷺ کو تو اخلاق کا اعلیٰ ترین نمونہ بنایا تھا۔
صحت کا بہت خیا ل رکھا کریں بہت بھیا پردیس میں ۔۔۔ظاہر ہے آپا ، میں نے چھٹیاں بھی تو بہت کی ہیں۔ 🙂
ویسے محفل پر آتا تو رہا ہوں، طبیعت اچاٹ تھی تو بات کرنے کے بجائے پرانی لڑیاں کھنگال کر پڑھتا اور لطف لیتا رہا۔
رؤف بھائی کی طرف سے بھی ڈھیر ساری دعائیں آپا کے لیے۔سیما علی کی بہت ساری دعائیں اپنے بھیا کے ساتھ ہیں ۔اللہ پاک اپنی امان میں رکھیں آمین
روز آنہ کرنا ہے روفی بھیا اور ڈینگی مچھر کو بھگا نا ہے ۔کراچی میں بھی بہت ہیں۔درست کہا شکیل بھائی نے۔۔زیادہ نہیں بس ایک میٹ روز چلائیں ۔ یعنی ماسکٹو میٹ کی ٹکیہ ۔ یہاں کراچی میں بھی مچھروں نے دھاوا بولا ہے تو ٹائیگر نامی میٹ لیتا ہوں اور پاورپلس میٹ ہیٹر پر رکھ دیتا ہوں ۔ آپ بھی یہی کریں اور دن میں بھی چلنے دیں کیونکہ کھیت کھلیان نزدیک ہوں تو یہ دن میں مورچے سنبھالتے ہیں اور رات کو حملہ آوار ہوتے ہیں ۔ ہاں ڈینگی دن میں زیادہ ایکٹیو ہوتا ہے تو اِس کے لیے دن میں بھی تازہ میٹ استعمال کریں ۔ اللہ تعالیٰ رب کریم ہم سب پر رحم فرمائے ۔ آمین۔
ذرا بھابھی کے بارے میں سوچا کیجیے ۔۔سوچیں کہ وہ کتنا پریشان ہوجاتیں ہونگیں آپکی صحت کی وجہ سے ۔۔بھیا انھیں بھی پاس بلالیں ان شاء اللہ ۔۔۔رؤف بھائی کی طرف سے بھی ڈھیر ساری دعائیں آپا کے لیے۔
خیر ہو آپکی بھائی شکیل ۔۔ایک زمانے میں ہم اور عاطف بھیا ساتھ ساتھ لکھ رہے ہوتے تھے تو تین تین مراسلے ایک ہی حرف سے لکھے جاتے ۔۔۔۔🤓🤓🤓🤓🤓🤓🤓دبنے ڈرنے ، پریشان ہونے اور گھبرانے کی ضرورت نہیں ۔ اپنی وسعت اور قدرت کے مطابق مسائل کے حل کی سعی کریں اور نتیجہ اللہ تعالیٰ پر چھوڑدیں۔
یہ دبنے کا اِضافہ تو میں نے بعد میں کیا کیونکہ جب میں ڈ سے جملہ بنا کر اُس کی نوک پلک سنوار رہا تھا تو نوٹی فی کیشن موصول ہوا کہ آپا کام دکھا چکی ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حتی الامکان کوشش تو یہی ہوتی ہے کہ احتیاط برتی جائے۔ جہاں تک انہیں بلانے کی بات تو بچوں کی تعلیم کے حرج کی وجہ سے ارادے بس ارادے ہی رہ جاتے ہیں۔ذرا بھابھی کے بارے میں سوچا کیجیے ۔۔سوچیں کہ وہ کتنا پریشان ہوجاتیں ہونگیں آپکی صحت کی وجہ سے ۔۔بھیا انھیں بھی پاس بلالیں ان شاء اللہ ۔۔۔