گُلِ یاسمیں
لائبریرین
طوطے کی طرح حان بوجھ کر بھی نیچے گر سکتی نا ۔ اپنی جان بچانے کو۔
ضرورت ہی کیا ہے اتنی معصوم چڑیا پر غلیل تاننے کی۔طوطے کی طرح حان بوجھ کر بھی نیچے گر سکتی نا ۔ اپنی جان بچانے کو۔
شوق میں کھانے کے ہم نے ایسا بہت کیا ہے البتہ ماضی میں ۔صورت ان کی بھلی لگتی ہے ا اد لیے ہم تو ایسا کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتے۔
ژوب والی سیما علی آپا نے کبھی چڑیا کا پلاؤ کھایا؟پوچھیں ذرا۔ساتھ ہم نے بھی ایک آدھ بار دیا ہوا اس سلسلہ میں ۔ البتہ کھائی نہیں کبھی۔
ڑےکیا یہ ممکن ہے۔شاید چڑیا پلاؤ پک رہا ہو۔ آپا کے۔زندگی کی مصروفیات آپا کو کم کم آنے دیتی ہیں اب محفل میں
ڈاکٹروں پیاری ہوگئں آپا پچھلے پورے ہفتے ۔ ہاں ظفری
پاکستان میں تھے جب پہلا ٹسٹ تھوڑا گربڑ تھی ظفری سے بات ہوئئ ہے ۔۔
دکھ ہوا ہمیں آپا یہ سن کرتو ۔ ہمیں معلوم ہی نہ ہوا کہ کچھ خیر سگالی کے کلمات ہی کہتے آپا کے لیے۔ اللہ تعالی آپ کو جلد مکمل صحت بخشے ۔ہم تو بس مصروفیت کا گمان کیے ہی بیٹھے رہے۔ اب آرام ضرور کیجیے۔
چاہت بہت قیمتی اثاثہ ۔ جس سے ہم مالا مال ہیں اپنوں اور غیروں ہم نہیں کہتے کیونکہ ہم نے جنھیں اپنا مانا لیا بس مان لیا رب کی عطائے خاص ہیں۔سب ہمارے اپنے ہیں ۔۔۔ ہمارے بچے کہتے ہیں ماں آپ کیسے معاف کرتیں ہیں اتنی جلدی ۔۔۔تو ہم نے کہا کوشش تو کرو۔۔۔ہر لمحے غلطی پہ غلطی کرکے رب کے حضور تو معافی کے طلبگار ۔۔ اور اسی کے بندوں سے تا قیامت عداوت کے درپۂ۔۔خیریت رہے ہر دم۔ آرام بالکل نہیں کرتیں آپا۔ اپنا بہت خیال رکھئیے۔
ٹوٹتے نہیں انکے ارادے ہزار ٹھوکر بھی کھا کے۔۔۔ثمر بھی ایسا ہی ملتا ہے جیسا رویہ ہو انسان کا، اپنی برائیاں اور اپنی ہی خامیاں آگے آتی رہتی ہیں۔ ایک طرح کا پٹتا رہتا ہے خلقت میں انسان!