عامر گولڑوی
محفلین
گاہے بگاہے مجھے یہ خیال آتا ہے کہ آخر بندگی کیا ہے فقط حقوق اللہ یعنی احکام الہی کا پورا کرنا یا پھر اس ذات کے حضور اپنے جسم اور روح کو لے جانا جس نے انھیں تخلیق فرمایا ہے۔ اگر حضوری کو بندگی کہا جائے تو اس کے لیے انسان کی زمان و مکان کی قید سے نکل کر حاضر و ناظر کی منزل پر پہنچنا ہو گا جہاں پہنچنے کے لیے خشیت الہی باعث قرب الہی ہے۔ خشيت الہی کے لیے ظاہری علوم کے ساتھ ساتھ باطنی علوم کا ہونا ضروری ہے۔ علمائے صالحین کے ہاں ظاہری علوم تو ہے لیکن باطنی علوم کا منبہ اولیائے کاملین سے ہوتا ہوا آئمہ اہل بیت اور جناب سربراہ اہل بیت علیہم السلام کی ذات طاہرہ و مقدسہ ہے۔