ظفر اقبال کا پہلا مجموعہ کلام ’’آب رواں‘‘ ۱۹۶۲ء میں شائع ہوا تھا۔ جس کے شائع ہوتے ہی ظفر اقبال اردو کے صف اول کے شعرا میں شمار ہونے لگے ۔
ان کی شاعری کی کلیات ’’اب تک‘‘ کے نام سے تین جلدوں میں شائع ہوچکی ہے، جس کی ہر جلد میں پانچ پانچ سو غزلیں شامل ہیں۔ ان کے کالموں کا مجموعہ ’’دال دلیہ‘‘ کے نام سے شائع ہواہے۔ ظفر اقبال اردو سائنس بورڈ کے سربراہ رہ چکے ہیں۔ حکومت پاکستان نے ان کی خدمات کے اعتراف کے طور پر انہیں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی عطا کیا ہے۔انکی شاعری
موزوں ہے لیکن مانوس واردات عشق کی پیروی کرتی ہیں۔۔۔۔۔۔
شب سیاہ میں اُمید کا دیا بھی
نشانہ ستم موجہ ء صبا بھی ہیں
اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ ر ڑ ز ژ س ش ص ض ط ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے
ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر20