مری مری سی سردیاں ہیں۔ تاریخ نومبر کی اکیس اورسال تئیس یعنی دوہزارتئیس ہے اور شہر کراچی ہے ۔سناہے دنیا موسمی تغیر کی لپیٹ میں ہے ، ممکن ہے پچاس سال بعد کوئی یہاں لکھ رہا ہو: ’’مارے دیتا ہے جاڑا، اوپر سے برفباری۔لوگ گھروں کو بند کیے پڑے ہیں ۔روزنوں ،سندوں ، جھریوں اور موکھوں تک کو بند کیے ہوئے ۔۔۔۔۔۔کراچی جسے ہمیشہ پنجاب کی کڑکڑاتی سردیوں کا ارمان اورکوئٹہ سی برفباری کی تمنارہی اب خود سر تا پا پنجاب اور مجسم کوئٹہ ہے ۔بالائی علاقوں کی خبریں ہیں کہ نومبر میں درجہ حرارت کی تیزی نے گزشتہ پچیس سال کا ریکارڈ توڑکرٹکڑے ٹکڑے ، ریزہ ریزہ ،کرچی کرچی ،پارہ پارہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔