ژال کے فریب سے دل ناداں کو بچانا بہت کٹھن ہے۔

وعلیکم السلام ورحمةللہ و برکاتہ
اللہ رب العزت اپنی اور جناب سید ولد آدم، خاتم النبیین صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم کی زیارت و شفاعت عطا فرمائے۔ آمین یا رب العالمین ثم آمین
 
ژصاحب منہ تکیں تو تکتے رہیں ، ہم کیا کریں؛ہمیں زبان اُردُو سے شکوے بھی ہیں اور ہم اِس کے ممنونِ احسان بھی ہیں کہ نہ سہی ژ سے زیادہ الفاظ مگر دوسرے حروف سے تو کیا جاسکتا ہے عرضِ حال۔۔۔


اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص ض ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے
 

سیما علی

لائبریرین
ژال کے فریب سے دل ناداں کو بچانا بہت کٹھن ہے۔

وعلیکم السلام ورحمةللہ و برکاتہ
اللہ رب العزت اپنی اور جناب سید ولد آدم، خاتم النبیین صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم کی زیارت و شفاعت عطا فرمائے۔ آمین یا رب العالمین ثم آمین
زبردست سردی ہے ژوب میں ۔۔۔
آپکی دعاؤں پر آمین ثم آمین
 
ذراسی سردی اور بڑھی ہے یہاں کراچی میں۔شاید سائبریا کے اثرات سے کوئٹہ اور کراچی کی ہواؤں کا ایک حال ہے۔روز تو دھوپ چندمنٹ کوہی اچھی لگتی تھی آج مگر اِس سے زیادہ بھی بیٹھے توبھلا لگا۔۔۔
 
خوب مگر مختصراً بتاتودیں جہاں آپ ہیں وہاں کاموسم ،وہا ں کے لوگ،آپ کی مصروفیات ، لوگوں کے مشاغل ، رویّے،ماحول، پاکستانیوں کے بارے میں عمومی رائے ، ان سے برتاؤ، سلوک وغیرہ وغیرہ مگر خدا کے لیے صرف ایک دو لائنوں میں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 
حال انڈونیشیا کا یہ ہے کہ موسم عموما گرم ہے البتہ بارش ہوتی رہتی ہے اور لوگ بہت اچھے ہیں عموما اپنے کام سے کام رکھتے ہیں اور نرم مزاج کے حامل ہیں۔ مسلمانوں خصوصا پاکستانیوں کا بہت ادب و احترام کرتے ہیں۔
 
چلیں انڈونیشیا میں کوئی تو اپنا بھی ہے ۔بات سے بات ، خیال سے خیال اور سوال سے سوال نکلتا ہے یہ بتائیں انڈونیشیا کے کس شہر میں ہیں اور اس بستی یا محلے کا کیا نام ہے جہاں رہتے ہیں۔۔۔۔۔۔
 
جی درحال بالی کے شہر دنپاسر کے علاقہ پمی چوتن میں مقیم ہوں۔ بیگم مغربی سولاویسی کے شہر پولمن یعنی پولے والی مندر کے علاقہ رتکلنگ سے تعلق رکھتی ہے۔
 
اللہ رب العزت تمام مومنین و مؤمنات اور مسلمین و مسلمات کو اور خصوصا اراکین و معززین اردو محفل کو اپنے حفظ و امان میں رکھے اور اپنا ابر رحمت برسائے۔
شب بخیر
اگر اللہ رب العزت نے چاہا تو یہیں سے سلسلہ کا آغاز کیا جائے گا۔
وعلیکم السلام ورحمةللہ وبرکاتہ
 
یہ اُردُو کی تختی کا ایک نیا دور ہے جو اب شروع ہورہا ہے ۔اُمید ہے اِس بار بھی اچھی اچھی باتیں،خوبصورت الفاظ سے مزین جملے ،نایاب لفظوں،ترکیبوں،محاوروں ،ضرب الامثال اور کہاوتوں کا برمحل استعمال پڑھنے کو ملے گا اور۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔یقین ہے اُردُو کا یہ بے ساختہ ، فی البدیہہ ،قلم برداشتہ ، زندہ ، سانس لیتا،متحرک لٹریچر ایک قدم اور ترقی کرے گا اور اُس ایک قدم میں کمال کے ہفت خواں طے کر لے گا، ان شاء اللہ۔
 
ہم نے بھی اور جدیداُردُو والوں نے بھی اکثر آویں جاویں ،لاویں ، پاویں والی اُردُو سنی ہوگی اور پان ، کتھے ، چھالیہ کے بھبکے بھی اِس دوران کھائیں ہوں گے ،اب مگر اِس کا چلن نہیں رہا بلکہ بڈھے بڈھوں کو دیکھا کہ ایسی جدیداور نستعلیق اُردُو بولتے ہیں کہ سنے سے رشک آوے ہےاور بابائے اُردُو ، کہ دنیا میں نہیں رہے مگر تضبیرجو اُن کی دل میں سجی ہے ، وہ بھی شرما سی جاوے ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔
 
آخری تدوین:
Top