سیما علی

لائبریرین
بس ہے یہیں
؀

اے کہ تیرےؐ وجود پر خالقِ دو جہاں کو ناز​

اے کہ تیرؐا وجود ہے وجۂ وجودِ کائنات​

میاں
محمد بخش صاحب رحمتہ ﷲ علیہ فرماتے
؀

جنہاں عشق خرید نہ کیتا عیویں آ بھُگتے​

عشقے باہجھ محمد بخشا کیا آدم کیا کُتّے​

ترجمہ: جنہوں نے اس دنیا میں عشق کا سودا نہ کیا اُن کی زندگی فضو ل اور بے کار گزری اور عشق کے بغیر آدم اورکُتے میں کوئی فرق نہیں ہے۔


اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص
ض ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے
ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر20
 

سیما علی

لائبریرین
اور پھرعاشق کی پہچان
سلطان العارفین
سلطان باھو
رحمتہ اللہ علیہ نے یہ بیان فرمائی ہے
عشق ہی اللہ تعالیٰ کی بارگاہ تک پہنچاتا ہے۔ آپؒ فر ماتے ہیں:

باھوؒ عاشقانرا راز این است ذکر ھو گوید دوام
دم بدم ذکر ھُو گوید کارِ آں گردد تمام​

ترجمہ: اے بَاھوؒ! عاشقوں کا یہی راز ہے کہ وہ ہمیشہ ذکرِ ھوُ کرتے رہتے ہیں۔ ہر سانس کے ساتھ ھوُ کا ذکر کرنے سے ہی ان کا ہر کام مکمل ہو جاتا ہے۔

 

سیما علی

لائبریرین
ہر شخص کو اپنا آپ نظر آتا ہے انکی شاعری
میں
رحمن بابا
کی شاعری انسانیت، امن، اسلام اور اخلاق حسنہ کی درس پر مبنی ہے۔ چہار صدیاں گزر جانے کے باوجود آپ کی اشعار سن کر ایسا لگتا ہے کہ جیسے یہ آج کے زمانے کی کسی طاق شاعر نے موجودہ حالات و واقعات کو دیکھ کر اسی مناسبت سے لوگوں کی دینی و دنیاوی رہنمائی کرنے کی خاطر ایک خوبصورت لڑی میں پروئی ہو۔
 

سیما علی

لائبریرین
قلمی دوستی کی کہانی
وہ لندن میں مکیں ہیں اور میں ہوں چیچوں کی ملیاں میں
ہماری دوستی قلمی دواتی ہوتی جاتی ہے



اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص
ض ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے
ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر20
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
فرض کرو ہم تارے ہوتے
اِک دوجے کو دور دور سے دیکھ دیکھ کر جلتے بُجھتے
اور پھر اِک دن
شاخِ فلک سے گرتے اور تاریک خلاؤں میں کھو جاتے
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
طالب علم ہیں ہم تو، آپ تو بہتر جانتے ہیں کہ یہ چچا غالب کا فرمان ہے۔

غالبؔ نہ کر حضور میں تو بار بار عرض
ظاہر ہے تیرا حال سب ان پر کہے بغیر
 
Top