سیما علی

لائبریرین
قول اور فعل میں کھلا تضاد ہے آجکل

اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص
ض ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے
ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر۔۔۔20
 

سیما علی

لائبریرین
فعل اورقول
جس کا قول اس کے فعل کے مطابق ہو ، اس نے سعادت کی شکل میں اس کا پھل پالیا ہے اور جس کے قول و فعل میں ہم آہنگی نہ ہو وہ جزا پاتے وقت اپنی سرزنش کرے گا
 

سیما علی

لائبریرین
غور کریں تو پتہ چلتا ہے
اگر قول و فعل کی ہم آہنگی کو ایمان کے درجات سے وابستہ جان لیں تو یہ حقیقت واضح ہو جاتی ہے کہ جو ایمان کے لحاظ سے جتنا کامل ہے وہ گفتار میں اتنا ہی صادق ہے اور ان کے قول و فعل میں زیادہ ہم آہنگی پائی جاتی
ہے
 

سیما علی

لائبریرین
علم و عمل
میں صداقت ہو
تو یہ
تمام فضیلتیں پائی جاتی ہیں کیونکہ صدق اخلاق کی وہ صفت ہے جس میں تمام اخلاقی فضائل ، جیسے : عفت ، شجاعت ، حکمت ، عدالتکی شمولیت ہے ، انسان کو اس کے اعتقاد اورقول و فعل سے جدا نہیں کیا جاسکتا ہے انسان کے صادق ہونے کا مفہوم و معنی یہ ہے کہ اس کا عقیدہ ، قول و فعل ایک دوسرے کے مطابق ہوں
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
طاق پہ رکھ دیتے ہیں اب ساری سنجیدہ باتیں ۔ اب کنستر کی طرف دھیان دینا ہے جو ایک عرصے سے استعمال ہی میں نہیں آ رہا۔
 
Top