سیما علی

لائبریرین
ٹپ ٹپ تیز بوند یں بارش میں تبدیل ہوگئیں پورے ہفتے کے حبس کے بعد
صد شکر ہے پروردگار کا ۔۔۔



اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص
ض ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے

ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر20​

 
ہم ریڈیوپاکستان کراچی سے بول رہے ہیں ، اور بول یہ رہے ہیں کہ بتاؤ وے دن اور وے لوگ کہاں ہیں جن کے دم سے زندگی خوامخواہ حسین لگتی تھی۔آنکھیں کب سے گھڑی پر ٹکی ہوتیں کہ کب دن کے گیارہ بجتے ہیں اور کان ریڈیو سے لگے ہوتے کہ کب کمرشل سروس کا آغاز ہوتاہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔​
 
آخری تدوین:
وقت بدل بدل کر دل بہلانے کی چیزیں لاتا ہے۔ اس لیے وقت کی بخشش نت نئی ایجادات کی قدر کیجیے۔ریڈیوپرانی چیز ہوگئی اور اُس پر کام کرنے والے بھی اپنا کام کرکے جاچکے اب کمپیوٹر آپ کی میز کی زینت اور دنیا جہان کی کمرشل سروسز کا منبع و ماویٰ ہے ۔ماضی کے چنگل سے نکل کر حال کی زلفِ گرہ گیر کے اسیر ہوجائیے اور وقت کو اپنا کام کرنے دیجیے دیکھیں اب وہ آپ کی دل بستگی کے لیے کیا نئی چیز لاتا ہے ۔۔۔۔۔​
 

سیما علی

لائبریرین
نغمے , فلمیں ، ڈائجسٹ اہم کردار ادا کر تے تھے ۔
پہلے ریڈیو کا زمانہ تھا، توریڈیو ہی توجہ کا مرکز تھا۔ پھرٹیلی ویژن آیا تو سب اس کی طرف ہی متوجہ ہوگئے۔ پہلے صرف ایک سرکاری چینل تھا اوراب متعدد چینلز ہیں اور ذرائع ابلاغ پھیلتے جا رہے ہیں۔ شعور و آگہی بڑھتی جارہی ہے اور اب تو سوشل میڈیا
ہی اوڑھنا بچھونا ہے ۔۔۔


اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص
ض ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے

ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر20​

 
گردشِ زمانہ کیا کیا دکھاتی ہوئی اب یہ دکھارہی ہے کہ دنیا کی 8ارب کی آبادی میں اب کسی کو بھی میڈیا والوں پر رشک کرنے کی ضرورت نہ رہی کہ اب ہر شخص خود نیکی اور بھلائی کاکوئی انوکھا کام کرکے دنیا کی نظر میں آسکتا ہے اور اربوں تشکرآمیزنظر وں سے خراج پاسکتا ہے۔۔۔۔​
 

سیما علی

لائبریرین
' کیا انسا ن یہ سمجھتاہے کہ ہم اس کی ہڈیاں اکٹھی نہ کر سکیں
گے؟کیوں نہیں،ہم اس بات پر قادر ہیں کہ (پھر سے )اس کی انگلیوں کے پور پور تک درست بنا دیں..۔(1) (القیامہ ، 75:3-4)


اللہ تعالیٰ مندرجہ بالاآیت میں ان لوگوں کو جواب دیتے ہوئے فرماتاہے کہ وہ نہ صرف ہماری ہڈیوں کو دوبارہ بالکل اسی طرح جوڑ دے گا جیسا کہ وہ پہلے تھیں بلکہ ان کی انگلیوں کے پوروں کے نشانات بھی بالکل ویسے ہی ہوں گے جیسا کہ پہلے تھے۔ قرآن یہاں پر انسانوں کی شناخت کے حوالے سے انگلیوں کے نشانات کو کیوں اہمیت دے رہا ہے جبکہ 1880 ء سے پہلے انگلیوں کے نشانات کے ذریعے کسی انسان کی انفرادیت یا شناخت کا تصور بھی نہیں پا یا جاتاتھا۔ چنانچہ اربو ں کھربوں انسانوں کی ہلاکت کے بعد قیامت کے دن دوبارہ ان کو زندہ کرنا جب کہ ان کی ہڈیاں ریزہ ریزہ اورجسم گل سڑ چکے ہوں گے ،دوبارہ اسی شکل وصورت میں پیداکرنا بلکہ انگلیوں کے پور پور تک کا اسی پہلی بناوٹ میں ہونا ،اللہ تعالیٰ کی عظمت و بڑائی کا ایک منہ بولتا ثبوت ہے۔چنانچہ یہ بات کسی دلیل کی محتاج نہیں ہے کہ اللہ تعالیٰ نے انسان کی انگلیوں کی لکیروں میں جو راز پنہاں رکھا ہے وہ اس کی قدرت کی نشانیوں میں سے ایک نشانی ہے۔ اوراللہ تعالیٰ نے جو بے مثال انجنیئرنگ اور ڈیزائنگ صرف چند مربع سینٹی میٹر کے رقبے میں کی ہے کسی انسان کے بس کی بات نہیں ہے بلکہ انسان اس بات کا تصور بھی نہیں کر سکتا کہ اتنی چھوٹی سی جگہ کے اندر اربوں ، کھربوں نمونے تیار کیے جا سکتے ہیں۔ یہا ں سوال پیدا ہوتا ہے کہ 1400 سال پہلے وہ کون سی ہستی تھی کہ جس کو پتہ تھا کہ تما م انسانوں کے ہاتھوں کے نشانات مختلف ہیں اور ان ہی کی وجہ سے کسی انسان کی شناخت ممکن ہے تو جواب ملے گاکہ سوائے اللہ رب العزت کی ذات کے 'کوئی اس بات کو نہیں جانتا تھا کیوں کہ وہی ہمارا خالق ہے اور وہی جانتاہے کہ انسان کی پیدائش کس طرح ہوئی۔
انگلیوں کے نشانات
 
آخری تدوین:

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
عزم و ارادہ ہی کامیابی کی کنجی ہیں۔ جب آپ اپنے مقاصد کے حصول کے لیے پختہ ارادے کے ساتھ کام کریں گے، تو راستے کی ہر مشکل آپ کو مضبوط کرے گی۔اور منزل کا راستہ بتائے گی۔
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
ظاہر ہونے سے پہلے، ہر چیز ایک گمان اور خیال ہی ہوتی ہے۔یقین رکھیں کہ مثبت سوچ اور محنت سے آپ اپنے خوابوں کو حقیقت بنا سکتے ہیں۔
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
ضدی ہونے کا فن ہر کوئی نہیں جانتا۔ مگر جو جانتے ہیں، وہ اپنی مشکلات کا سامنا کرتے ہوئے بھی اپنی راہ پر قائم رہتے ہیں ۔یہ ایک طرح کا ہنر بھی ہے۔:cool:
 
Top