سید عاطف علی

لائبریرین
غلیل مارکیٹ
پشاور
۔۔جو ملک بھر اور افغانستان کو بھی غلیل سپلائی کرتی ہے۔
دورِ جدید میں جہاں آٹومیٹک اسلحہ زیادہ استعمال ہو رہا ہے
وہیں غلیل کا کاروبار اب بھی پشاور میں جاری ہے۔

50 برسوں سے پشاور کی نمک منڈی میں قائم غُلیل مارکیٹ پاکستان میں اپنی نوعیت کی واحد مارکیٹ ہے جہاں آج بھی غلیلوں کا کاروبار چمک رہا ہے۔​


اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص
ض ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے

ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر 20

صحیح ہوئی اگر یہ خبر تو میں ایک غلیل منگواوں گا۔اعلی کوالٹی کی۔
 
شعر:
عجب اعتبار و بے اعتباری کے درمیان ہے زندگی
میں قریب ہوں کسی اور کے مجھے جانتا کوئی اور ہے

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔سلیم کوثر
اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص
ض ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے

ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر 20

 
آخری تدوین:

سیما علی

لائبریرین
ژ سے بننے والے الفاظ نہ صرف تعداد میں کم ہیں بلکہ ہیں بھی خاصے شوریدہ سر یعنی اُن کا استعمال ایسا سہل نہیں ۔۔۔۔۔۔

ژولیدہ معما ہے جہان پر پیچ
اے دل نہ ستم اس کے کشائش میں کھینچ
اچھا ہے خیال دہن و فکر کمر
دنیا ہیچ است و کار دنیا ہمہ ہیچ
قلق میرٹھی
صاحب کاُ کلام آپکی نذرِ شکیل بھائی
 

سیما علی

لائبریرین
ذرہ ذرہ
گواہی دیتا ہے اس رب کائینات کی واحدانیت کی ۔۔
جدید ٹیکنالوجی اور جدید تحقیقات سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ پوری کائنات ایک ہی نظام کے ماتحت ہے۔ اور یہی چیز کائنات کا ایک مالک ہونا اور اس کے موجود ہونے میں دلائل کو دنیا کے سامنے پیش کر رہا ہے۔ گویا تمام سائنسی مشاہدات ، فلسفیانہ افکار ، علمی دلائل اور دیگر علوم توحید الہی کا اقرار کرتا ہے۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
ذرہ ذرہ
گواہی دیتا ہے اس رب کائینات کی واحدانیت کی ۔۔
جدید ٹیکنالوجی اور جدید تحقیقات سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ پوری کائنات ایک ہی نظام کے ماتحت ہے۔ اور یہی چیز کائنات کا ایک مالک ہونا اور اس کے موجود ہونے میں دلائل کو دنیا کے سامنے پیش کر رہا ہے۔ گویا تمام سائنسی مشاہدات ، فلسفیانہ افکار ، علمی دلائل اور دیگر علوم توحید الہی کا اقرار کرتا ہے۔
ڈراما کہہ دیا شیکسپیئر نے زندگی کو لیکن ۔آپا۔
بڑا ڈرامے باز تھا بھئی وہ تو۔
 
ژولیدہ معما ہے جہان پر پیچ
اے دل نہ ستم اس کے کشائش میں کھینچ
اچھا ہے خیال دہن و فکر کمر
دنیا ہیچ است و کار دنیا ہمہ ہیچ
قلق میرٹھی
صاحب کاُ کلام آپکی نذرِ شکیل بھائی
دامے ، درمے ،قدے ، سخنے اُردُو کی سیوا دراصل ہمارا شعارہے اوریہ بات کسی حد تک ہمارے مراسلوں سے بھی آشکار ہے۔ژولید معمابہتراستعمال ہے اِس حرف سے بنے کسی لفظ کا ۔مطلب یہ کہ الفاظ کا انتخاب اور پھر اُن کا خوبصورت ادبی استعمال ہمارے تراشیدہ کسی بھی جملے کا حسن ہوسکتا ہے ۔ یہ تو ہوئی ایک بات اور دوسری بات یہ کہ کھیل ہی کھیل میں ہماری باہم گفتگو، پُرسشِ احوال اور سرگزشت(یعنی روزمرہ کے واقعات) کے مختصر بیان پر مشتمل اِن صفحات کی حیثیت اُردُو کے بنیادی نہیں تو آسان قاعدے کی سی ہے۔۔۔۔واللہ اعلم بالصواب!​
 
آخری تدوین:
خیرسے شاعر ایک مصرعہ ٔ تر کہنے کے لیے کیا کیا نہیں سرمارتا تب نظر آتی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔تو نثر میں ایک خوبصورت ،دل موہ لینے والا،یاد رہ جانے والا اور محفل میں حوالے کے کام آنیوالا جملہ لکھنے میں اگر تھوڑی سی محنت کرلی جائے تو کیا جاتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔​
 
جھمکے معلوم نہیں اب بھی زیوارت میں شامل ہیں یا وقت کے ساتھ بدل کر کچھ اور ہوگئے۔ البتہ سعادت حسن منٹو کا افسانہ ’’جھمکے ‘‘اپنی جگہ ہے ۔کل بھی شوق سے پڑھا گیا اب بھی خاصے کی چیز ہے بلکہ اِس قدر خاصے کی چیز ہے کہ پاکستان کی ایک کامیاب ترین فلم’’بدنام ‘‘وجود میں آئی اور مرحوم علاءُالدین کو کریکٹر ایکٹر کے بطور، اعجاز کو ہیرو اور نیلو کو ہیروئین کے طور پر تو زندہ باد کرہی گئی نبیلہ کو بھی ایک متذبذب کردار میں یادگار بناگئی۔۔۔​
 

عظیم

محفلین
حالات حاضرہ

لڑی نمبر 20

گُلِ یاسمیں
غیر حاضر
وجی
بھیا غیر حاضر
عظیم
غیر حاضر
محمد عبدالرؤوف
بھیا غیر حاضر


اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص
ض ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے

ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر 20

ثمرین بھی کئی دن سے غیر حاضر ہے
 
ٹماٹر سستے ہوکر پچاس روپے کلوپر آگئے تھے اب پھر اونچی اُڑان بھر رہے ہیں یعنی دوسور وپے کلو ہیں خیر سے۔ثبات ایک تغیر کو ہے زمانے میں۔۔۔
 
بعض الفاظ بیکار پڑے پڑے بالکل ہی کام کے نہیں رہے ۔بھلا بیگمی چاول جس کا مطلب ڈکشنری میں لانبے دانوں کا چاول درج ہے اور بیگمی پان جس کا مفہوم ایک نرم سا پان ہے جس کی رنگت زردی مائل ہو۔اب تو اِن الفاظ کی وفات کا زمانہ بتانا بھی مشکل ہے۔۔۔۔۔
 
Top