سیما علی

لائبریرین
صدائے غیب
گرچہ برہم ہے قیامت سے نظامِ ہست و بود
ہیں اسی آشوب سے بے پردہ اسرارِ وجود
زلزلے سے کوہ و دَر اُڑتے ہیں مانندِ سحاب
زلزلے سے وادیوں میں تازہ چشموں کی نمود
ہر نئی تعمیر کو لازم ہے تخریبِ تمام
ہے اسی میں مشکلاتِ زندگانی کی کشود
 

سیما علی

لائبریرین
شتاب
  • جلد، بعجلت، بلاتوقف، فوراً
  • جلدی، عجلت، تیزی

اتنی نہ کیجے جانے کی جلدی شب وصال
دیکھے ہیں میں نے کام بگڑتے شتاب میں




اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص
ض ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے

ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر 20
 
سچی بات تو یہ ہے کہ اُردُو کے کتنے ہی الفاظ یا تو مرحوم ہوکر ڈکشنری کی قبورمیں محوِ آرام ہیں یا متروک ہوکربے کار پڑے ہیں۔شتاب بھی اُن میں سے ایک ہے ۔اِس لفظ کی اصل تو فارسی ہے مگر حروف اور بناوٹ کے اعتبار سے بالکل ہندی لفظ لگتا ہے ۔میں اِس لفظ کا ایک جملہ بناتا ہوں:
’’جانا ذرا شتابی اُن کی خبر لے آنااورٹالیوہرگز نہیں یہ کام شِتاب کرنا ہے ۔۔۔۔۔‘‘​
 

سیما علی

لائبریرین
سچی بات تو یہ ہے کہ اُردُو کے کتنے ہی الفاظ یا تو مرحوم ہوکر ڈکشنری کی قبورمیں محوِ آرام ہیں یا متروک ہوکربے کار پڑے ہیں۔شتاب بھی اُن میں سے ایک ہے ۔اِس لفظ کی اصل تو فارسی ہے مگر حروف اور بناوٹ کے اعتبار سے بالکل ہندی لفظ لگتا ہے ۔میں اِس لفظ کا ایک جملہ بناتا ہوں:
’’جانا ذرا شتابی اُن کی خبر لے آنااورٹالیوہرگز نہیں یہ کام شِتاب کرنا ہے ۔۔۔۔۔‘‘​
رہ رہ کر خیال آتا ہے کیا خوبصورت الفاظ ہیں ۔۔۔۔
 

الف نظامی

لائبریرین
ڈھول دی گڑگج تے نال ایہ شعر ویکھیو :
ویر تیرے توں گھول گھمایا، توں کیوں رو ویں بھینے
دس شتابی کے غم تینوں، دُکھ تیرے وَنڈ لَینے

بھائی تجھ پر قربان ، تم کیوں رو اے بہن
جلد بتاو کیا غم ہے تمہیں ، دکھ تمہارے بانٹ لوں گا
( سیف الملوک ، میاں محمد بخش )
 
آخری تدوین:

سید عاطف علی

لائبریرین
جب شتافتن کا مصدر فارسی میں جلدی کرنے اور دوڑنے کا ہو تو شتابد کے معنی جلدی کرے کے بن جاتے ہیں اور اردو میں بھی شتاب جلد کے معنی پالیتا ہے ۔
فارسی والے شتابزدہ استعمال کرتے ہیں ، فوراََ کے لیے ۔
میر تقی صاحب بھی فرما گئے ہیں ۔
کام تھے عشق میں بہت پر میرؔ
ہم ہی فارغ ہوئے شتابی سے
 
ثمرین کیا تم غیر ملکی دوروں،چائے پیدا کرنے والے ملکوں کے کھیتوں کا معائنہ،اُن کے طریقِ زراعت کی تحقیق،چائے بنانے اور پینے کا تقابلی مطالعہ اور درآمدات و برآمدات میں چائے کا حصہ طے کرآئیں؟؟؟بی بی تمھاری یہ علمی سرگرمیاں اورتحقیقی مہمات انجام پاجائیں تو دیکھوباورچی خانے سے کتنے دن ہوگئے چائے کی خوشبوبرآمد نہیں ہوئی ،پیالیاں کھنکنے کی آوازیں ناپید ہیں اوروہ بیسن بھی چوک نہیں ہوا جو چائے کی پتی ڈال ڈال کر تم اکثر کردیا کرتی تھیں۔
 
آخری تدوین:

سیما علی

لائبریرین
اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص
ض ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے
ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر 20

ثمرین کیا تم غیر ملکی دوروں،چائے پیدا کرنے والے ملکوں کے کھیتوں کا معائنہ،اُن کے طریقِ زراعت کی تحقیق،چائے بنانے اور پینے کا تقابلی مطالعہ اور درآمدات و برآمدات میں چائے کا حصہ طے کرآئیں؟؟؟بی بی تمھاری یہ علمی سرگرمیاں اورتحقیقی مہمات انجام پاجائیں تو دیکھوباورچی خانے سے کتنے دن ہوگئے چائے کی خوشبوبرآمد نہیں ہوئی ،پیالیاں کھنکنے کی آوازیں ناپید ہیں اوروہ بیسن بھی چوک نہیں ہوا جو چائے کی پتی ڈال کر تم اکثر کردیا کرتی تھیں۔

ٹے ٹارک
ملائیشا
کی چائے سیکھنے گئی تھیں
ملائشیا میں ایجاد ہونے والے اس گرم مشروب کو 'ٹے ٹارک' یا 'کھینچی ہوئی چائے' کہتے ہیں۔ جنوب مشرقی ایشیا کے تمام ممالک میں لوگ یہ چائے بہت شوق سے پیتے ہیں اور اس کی جائے پیدائش یعنی ملائیشیا میں تو اسے غیر سرکاری طور پر قومی مشروب کا درجہ حاصل ہو چکا ہے۔
کہنے کو یہ چائے بنانا کوئی زیادہ مشکل نہیں، بس کڑکدار چائے کی پتی میں گاڑھا دودھ (کنڈینسڈ مِلک) اور اچھی مقدار میں چینی ملا کر خوب پکنے دیں تو بظاہر ٹے ٹارک تیار ہے۔ اور اگر آپ ملائیشیا کے کسی بھی شہر میں دن کے کسی بھی پہر باہر نکلیں، آپ کو ہر سڑک پر جا بجا لوگوں کا جمگھٹا دکھائی دے گا جہاں ہر رنگ ونسل اور طبقے کے لوگ پلاسٹک کی کرسیوں پر بیٹھے دنیا کے ہر موضوع پر گپ شپ لگاتے، اس مشروب کی چسکیاں
لیتے نظر آئیں گے۔
اس چائے کی خوبی یہ ہے کہ یہ لوگوں میں دوریاں مٹاتی ہے۔۔۔۔
 

سیما علی

لائبریرین
ڈھول دی گڑگج تے نال ایہ شعر ویکھیو :
ویر تیرے توں گھول گھمایا، توں کیوں رو ویں بھینے
دس شتابی کے غم تینوں، دُکھ تیرے وَنڈ لینے

بھائی تجھ پر قربان ، تم کیوں رو اے بہن
جلد بتاو کیا غم ہے تمہیں ، دکھ تمہارے بانٹ لوں گا
( سیف الملوک ، میاں محمد بخش )
تو بھائی بہن کا یہ پیار تو مثالی ہے
پر بھائی شادی کے بعد بدل جاتے ہیں ۔۔یہ بھی سچ پر بہنیں نہیں بد لتیں ۔۔۔
کبھی تم نے یہ سوچا ہے
کہ بہنوں کی ادائیں بھی تو ماؤں جیسی ہوتی ہیں
یہ خود بھوکی بھی رہتی ہیں
یہ خود پیاسی بھی رہتی ہیں
جھلستی دھوپ میں پریاں
یہ چھاؤں جیسی ہوتی ہیں
کبھی تم نے یہ سوچا ہے
تمھاری عزتوں کی چادروں کی
جان سے بڑھ کر حفاظت کرتی رہتی ہیں
تمھاری غیرتوں کے نام پر قربان ہوتی ہیں
یہ اپنی خواہشوں کے بھی
گلے تک گھونٹ دیتی ہیں
یہ پھولوں سے کہیں نازک
تمھارا مان ہوتی ہیں
کبھی تم نے یہ سوچاہے ؟
تمھارے غم میں اکثر ہی
یہ اٹھ اٹھ کر جو راتوں کو
یونہی تنہا سی بے آواز روتی ہیں !
تمھارے حصے کے سب درد
اپنی قسمتوں میں لکھے جانے کی
دعائیں رب سے کرتی ہیں!
یہ اپنے حصے کی خوشیاں
بھی تم پر وار دیتی ہیں
کبھی تم نے یہ سوچا ہے
یہ کیونکر ایسا کرتی ہیں؟

ارے کیونکہ
یہ ماں کا روپ ہوتی ہیں
یہ ماؤں جیسی ہوتی ہیں
یہ ہماری
ناعمہ عزیز
کہتیں ہیں
 

سیما علی

لائبریرین
پھر بھائی
کے لئے

کہہ رہی ہے آج بھی نہرِ فرات
ساتھ ہو تو ایک بھائی ہے بہت

روز اک تازہ امید اک تازہ رنج
ہم کو غربت راس آئی ہے بہت

اے خرد اب کچھ مرے دل کی بھی سوچ
اِس نے بھی آفت مچائی ہے بہت

بیٹھتا ہے شیخ کب رندوں کے پاس
اُس کو زعمِ پارسائی ہے بہت

دیس کی کایا پلٹنے کے لیے
ذوق ہو تو اک دہائی ہے بہت


اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص
ض ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے
ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر 20
 
پرورش بچوں کی اِس ڈھب سے کی جائے کہ اُن کے کالبد میں انسانیت کی حقیقی روح پروان چڑھے اور جب وہ عملی زندگی میں قدم رکھیں تو ماں باپ کی حقیقی محبت اُن میں نظر آئے۔۔۔۔۔​
 
Top