گُلِ یاسمیں
لائبریرین
زوردار آواز میں پوچھتے ہیں کہ
چائے پئیں گے یا کافی؟
چائے پئیں گے یا کافی؟
ذرا غور کیجیے ۔ یہ سب بھی ممکن ہوجاتا ہے بس ایک سیڑھی چڑھ جائیں ایڈمن والی۔ اور پھر دیکھیں ۔کسی کے لکھے کو تقدیر کے لکھے کی طرح ادل بدل نہیں کرنا ہے ، کمپیوٹر یہ بات خوب اچھی طرح جانتا ہے۔
دور دور سے ثمرین بھی چائے کا پوچھ رہیں ہیں پر ہم نے بنالی ہے اور شکر پارے بھی ہیںزوردار آواز میں پوچھتے ہیں کہ
چائے پئیں گے یا کافی؟
آگئی میں
چائے تو پھر پی کے جائیے گا۔۔۔آگئی میں
ثمرین جہاز دیکھ کے بہت خوش ہیں دوبارہ ڈنمارک جانے کی تیاریاں شروع کر دیں ہیں۔۔
بیس کڑور مسلمان جو کہپہلے شمالی ہندوستان کے ہندؤوں کی ذہنیت اتنی خراب نہیں تھی جتنی بی جے پی کی حکومت بن جانے کے بعد سے ذہنوں میں زہربھر دیا گیا ہے۔ اردو اخبارات میں تو روزانہ دو چار ایسی خبریں آنے لگی ہیں
یہ تو بھیا بتا نا ہے کہ جی کیوں اُداس ہے بھابھی کی کوئی بات بُری لگ گئی کیاآج جانے کیوں کچھ کہنے کو جی نہیں چاہتا۔
جی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!!!
نہیں اداس نہیں بس ایک چُپ سی لگی ہے