سیما علی
لائبریرین
"پری زاد" ندیم ہاشم کے ناول کے ایک ایسے کردار کی کہانی ہے جو دنیا کی نظر میں "بد صورت" ہے محض اس لیے کہ اس کی رنگت گہری ہے
مگر وہ حساس دل جو اس کے اندر دھڑکتا تھا، کاش کوئی اس کی خوبصورتی ناپ سکتا اور پھر بتاتا کہ جسے تم سب سے بد صورت سمجھ رہے ہو،اصل میں یہی خوبصورت ہے۔۔۔ لیکن ایسا ہوا نہیں کہ ہم لوگ خوبصورتی کو ظاہر سے پرکھتے ہیں اور باطن سے جان بوجھ کر بے خبر رہتے ہیں۔
پری زاد ایک طویل ناول ہے اس لیے میں اس کی ایک ایک چیز پر بات نہیں کرسکتے کیونکہ یہ ممکن نہیں ہے کہ میں ناول کے دریا کو اپنے چند لفظوں کے کوزے میں بند کردیں ۔ کچھ تحریریں ایسی ہوتی ہیں کہ جن پر فرصت میں بیٹھ کر طویل گفتگو کی جاتی ہے تبھی جا کر ان کے لکھے جانے کا حق ادا ہوتا ہے۔
ہم نے اسے جنگ میں قسط وار پڑھا تھا ہر اتوار سنڈے میگزین میں۔۔۔
پری زاد ہمارے معاشرے کا وہ کردار ہے جس کا لوگ ہر موقع پر مذاق اڑاتے ہیں۔ جسے ہر جگہ یہ جتلایا جاتا ہے کہ وہ ان بے حس لوگوں میں رہنے کے قابل نہیں ہے۔
اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ ر ڑ ز ژ س ش ص
ض ط ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے
ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر 20
مگر وہ حساس دل جو اس کے اندر دھڑکتا تھا، کاش کوئی اس کی خوبصورتی ناپ سکتا اور پھر بتاتا کہ جسے تم سب سے بد صورت سمجھ رہے ہو،اصل میں یہی خوبصورت ہے۔۔۔ لیکن ایسا ہوا نہیں کہ ہم لوگ خوبصورتی کو ظاہر سے پرکھتے ہیں اور باطن سے جان بوجھ کر بے خبر رہتے ہیں۔
پری زاد ایک طویل ناول ہے اس لیے میں اس کی ایک ایک چیز پر بات نہیں کرسکتے کیونکہ یہ ممکن نہیں ہے کہ میں ناول کے دریا کو اپنے چند لفظوں کے کوزے میں بند کردیں ۔ کچھ تحریریں ایسی ہوتی ہیں کہ جن پر فرصت میں بیٹھ کر طویل گفتگو کی جاتی ہے تبھی جا کر ان کے لکھے جانے کا حق ادا ہوتا ہے۔
ہم نے اسے جنگ میں قسط وار پڑھا تھا ہر اتوار سنڈے میگزین میں۔۔۔
پری زاد ہمارے معاشرے کا وہ کردار ہے جس کا لوگ ہر موقع پر مذاق اڑاتے ہیں۔ جسے ہر جگہ یہ جتلایا جاتا ہے کہ وہ ان بے حس لوگوں میں رہنے کے قابل نہیں ہے۔
اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ ر ڑ ز ژ س ش ص
ض ط ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے
ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر 20