ہمیں ”السلام علیکم“ کی تعلیم دی گئی۔
آج بھی کوئی غور کرے تو واقعہ یہ ہے کہ محبت وتعلق اور اکرام و خیر اندیشی کے اظہار کے لیے اس سے بہتر کوئی کلمہ سوچا نہیں جاسکتا۔ ذرا اس کے معنی کی خصوصیات پر غور کیجیے ! یہ نہایت جامع دعائیہ کلمہ ہے،
ہر طرح کی سلامتی نصیب فرمائے آپ کو اللہ تعالیٰ
یہ اپنے سے چھوٹوں کے لیے شفقت و رحمت اور پیار ومحبت کا کلمہ بھی ہے او ربڑوں کے لیے اس میں اکرام وتعظیم بھی ہے۔
سلام کی فضلیت
حضرت ابوہریرہ رضی ا لله عنہ سے مروی ہے کہ حضو راکرم صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا:”تم جنت میں نہیں جاسکتے تاوقتیکہ پورے مومن نہ ہو جاؤ اور یہ نہیں ہو سکتا جب تک کہ تم میں باہم محبت نہ ہو جائے، کیا میں تمہیں وہ عمل نہ بتادوں ، جس کے کرنے سے تمہارے درمیان محبت ویگانگت پیدا ہو جائے؟ (اور وہ یہ ہے کہ ) سلام کو آپس میں خوب پھیلاؤ۔“ (مسلم وترمذی شریف)
ا ب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ ر ڑ ز ژ س ش ص
ض ط ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے
ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر 20