یہاں گُل بی بی کو اُن کے ظہوراور ورود ِ مسعودکی مبارکباد پیش کرنے کی جی چاہتا ہے مگر یہ بھی ہے کہ ایسی زوردار مبارکباد سے بی بی دوبارہ منصّہ شہود سے اوجھل نہ ہوجائیں۔۔۔​
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
یہاں گُل بی بی کو اُن کے ظہوراور ورود ِ مسعودکی مبارکباد پیش کرنے کی جی چاہتا ہے مگر یہ بھی ہے کہ ایسی زوردار مبارکباد سے بی بی دوبارہ منصّہ شہود سے اوجھل نہ ہوجائیں۔۔۔​
ہاں ہاں ۔ ہونے کو کچھ بھی ہو سکتا ہے۔ بس آنکھ اوجھل پہاڑ اوجھل والا معاملہ مت بننے دیجئیے گا۔
 
ماشاء اللہ ثمرین وہ پہلے والی ثمرین نہیں رہی ۔اب تو اُس کا شمار اُن میں ہے جن سے ملکر یک گُونہ سکون و اطمینان ہوتا ہے کہ اُردُو بیشک اُس کی مادری زبان نہیں تھی مگر اب وہ اِس کی اِس کے بولنے والوں سے بڑھ کر علمی او ر ادبی خدمات انجام دیگی اور۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔وہ توبابائے اُردُو تھے یہ بی بی ِ اُردُو ہوکر جہانِ علم وادب میں اُردُو سے اپنی محبت کی داد پائیگی، ان شاء اللہ۔
اور مجھے تو یہ بھی کہنے میں ہر گز باک نہیں کہ اُردُو زبان و اد ب کی ترقی میں جو بھرپور،بامعنی اور پُرخلو ص کردار غیر اُردُو اہل زباں محسنوں نے ادا کیا ہے وہ شاید اِس کے اپنوں نے بھی نہیں کیا ہوگا۔۔۔۔۔۔۔​
 

سیما علی

لائبریرین
ا ب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص
ض ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے
ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر ۔20

۔وہ توبابائے اُردُو تھے یہ بی بی ِ اُردُو ہوکر جہانِ علم وادب میں اُردُو سے اپنی محبت کی داد پائیگی، ان شاء اللہ۔
لیجیے یہ تو پھر بہترین خطاب ہوگا ثمرین بٹیا کے لئے اسی بات پر شکیل بھیا اچھی سی چائے پلوا دیجیے
پلیز
اُردُو بیشک اُس کی مادری زبان نہیں تھی مگر اب وہ اِس کی اِس کے بولنے والوں سے بڑھ کر علمی او ر ادبی خدمات انجام دیگی اور۔۔۔۔۔۔۔۔۔
لیکن
ادب کی خدمت اور اس کو فروغ جتنا پنجابی شاعروں اور ادیبوں نے دیا، اردو بولنے والے اس کا تصور بھی نہیں کر سکتے۔
یہ بھی ایک اٹل حقیقت ہے
اردو سے محبت کوئی عیب نہیں یہی وجہ ہے کہ ہمیشہ سے اُن لوگوں نے اردو کی خدمت دل و جان سے کی جنکی مادری زبان اُردو نہیں ہم اُنکا یہ احسان کبھی نہیں بھلا سکتے
 
اردو سے محبت کوئی عیب نہیں یہی وجہ ہے کہ ہمیشہ سے اُن لوگوں نے اردو کی خدمت دل و جان سے کی جنکی مادری زبان اُردو نہیں ہم اُنکا یہ احسان کبھی نہیں بھلا سکتے
کوئی مانے یا نہ مانے مگر یہ بات پایہ ٔ ثبوت کو پہنچی کہ اُردُو کسی کی جاگیر نہیں ہے اور یہ امر بھی ایک ٹھوس حقیقت کو پہنچا کہ ایک اُردُوہی نہیں دنیا کی کوئی بھی زبان اپنے بولنے والوں سے زیادہ اپنے چاہنے والوں کی مدد سے ترقی کے مدارج زیادہ تیزی سے طے کرتی ہے۔۔۔۔اُردُو کو بطور مثال اِس ضمن میں پیش کیا جاسکتا ہے ۔۔۔​
 
Top