اربش علی
محفلین
گر اجازت ہو تو ایک شعر لکھوںلوگوں کے دل جیتنے کا سب سے آسان راستہ سچائی اور اچھے اخلاق ہیں۔
جو برائی تھی مرے نام سے منسوب ہوئی
دوستو! کتنا برا تھا مرا اچھا ہونا
گر اجازت ہو تو ایک شعر لکھوںلوگوں کے دل جیتنے کا سب سے آسان راستہ سچائی اور اچھے اخلاق ہیں۔
کیا ہم نے اجازت دی؟گر اجازت ہو تو ایک شعر لکھوں
جو برائی تھی مرے نام سے منسوب ہوئی
دوستو! کتنا برا تھا مرا اچھا ہونا
قلم اجازت کا طالب نہیں ہوتا۔ وہ تو بس رسماً لکھ دیا ہم نے۔کیا ہم نے اجازت دی؟
اجازت سے پہلے ہی لکھ دیا آپ نے تو۔
فکر ہی لگ گئی میکوں تو۔۔۔۔۔۔۔قلم اجازت کا طالب نہیں ہوتا۔ وہ تو بس رسماً لکھ دیا ہم نے۔
غم تو نہیں لگا نا؟فکر ہی لگ گئی میکوں تو۔۔۔۔۔۔۔
عادی ہیں اس کے تو۔۔۔ اب لگے بھی تو احساس نہیں ہوتا۔غم تو نہیں لگا نا؟
ظاہر ہےعادی ہیں اس کے تو۔۔۔ اب لگے بھی تو احساس نہیں ہوتا۔
طبیعت ہی اب ایسی ہو گئی ہے کیونکہظاہر ہے
رنج سے خوگر ہوا انساں تو مٹ جاتا ہے رنج
شاید یہاں بھی کراس آپی پہنچنے والی ہوں گی۔طبیعت ہی اب ایسی ہو گئی ہے کیونکہ
مشکلیں مجھ پر پڑیں اتنی کہ آساں ہو گئیں
سو بار آئیں۔۔شاید یہاں بھی کراس آپی پہنچنے والی ہوں گی۔
ژاژ بچھا دیں مراسلوں کے آگے تاکہ کراس نہ لگا پائیں۔سو بار آئیں۔۔
زبردستی کسی کو تھوڑی روکا جا سکتا ہے۔ اگر کوئی غیر متفق والی بات ہو گی تو بھلے دیتی رہیں کراس۔ سانوں کی۔ژاژ بچھا دیں مراسلوں کے آگے تاکہ کراس نہ لگا پائیں۔
ڑے مگر کراس منہ چڑاتا ہوا ہمیں اچھا نہیں لگتازبردستی کسی کو تھوڑی روکا جا سکتا ہے۔ اگر کوئی غیر متفق والی بات ہو گی تو بھلے دیتی رہیں کراس۔ سانوں کی۔
روتا ہوا تو بہت بھاتا ہے نا۔۔ اور غمناک بھی۔ڑے مگر کراس منہ چڑاتا ہوا ہمیں اچھا نہیں لگتا
ذرا شعر دیکھیے گاروتا ہوا تو بہت بھاتا ہے نا۔۔ اور غمناک بھی۔
ڈرپوک ہوتا ہے غم بھی، جب اسے سہنے کی ٹھان لی جائےذرا شعر دیکھیے گا
نے منم بے غم، نہ غم بے من دمے ایزد مگر
آفرید از بہرِ من غم را و بہرِ غم مرا
(نہ میں غم کے بغیر ہوں، نہ غم ایک دم بھی میرے بغیر۔ خدا نے شاید میرے لیے غم کو اور غم کے لیے مجھے بنایا ۔)
دال چاول کھانے کا جی ہے۔ڈرپوک ہوتا ہے غم بھی، جب اسے سہنے کی ٹھان لی جائے
غم اور خوشی میں فرق نہ محسوس ہو جہاں
میں دل کو اس مقام پہ لاتا چلا گیا