طبیعت ناساز تو نہیں ، پیچھے رہ گئے ہیں ، ف کا تو فالودہ کبھی سے لوگوں نے بنا لیا ، ط کی باری تھیفائدہ کیا؟ سوچ، آخر تو بھی دانا ہے اسدؔ
دوستی ناداں کی ہے، جی کا زیاں ہو جائے گا
طارق صاحب ہم کراچی سے کسی آنے والے مہمان کے لیے راولپنڈی ریلوےسٹیشن پر منتظر تھے کے دریں اثنا اچانک ایک ٹی ٹی برآمد ہوا، سفید وردی میں ملبوس، سر پر ٹوپی سجائی ہوئی، اور ہاتھ میں سیٹی ، دو چار سیٹیاں بجائیں ، کچھ لوگوں کو ہٹایا اور کچھ ٹرینز کو آگے پیچھے کیا اور ٹرینز بھی وہ جو پٹری پر سرے سے موجود ہی نہیں تھیں، پھر موصوف جدھر سے آئے تھے فوری طور پر ادھر ہی کہیں غائب ہو گئے، ہم سے رہا نہ گیا تو ساتھی مسافر سے پوچھا کہ بھائی یہ کیا تھا، فرمانے لگے آپ کو غلط فہمی ہوئی ہے موصوف ٹی ٹی نہیں بلکہ ٹی ٹی کے روپ میں کوئی دیوانہ ہے جو اپنی یہ کاروائی اچانک دہرا کے کونا نشین ہو جاتا ہے۔ روزانہ روزا نہ۔ظاہر ہے عجیب بات تو ہے ، کیا وہاں اسٹیشن پر بھی کچھ ایسا ہی ہوا تھا؟