خیال آپ کا درست بھی ہو سکتا ہے
الف عین ، (عبید صاحب)
حالی نے اپنی دکان، مسدسِ حالی لکھ کر جب سب سے الگ کی یا بنائی ۔۔۔
تو اُسی وقت بہت سے روایتی شعراء نے، نئی دکان کو نہیں سراہا تھا ، ان کے شاگردِ
عزیز، مولوی عبدالحی المعروف بیخود بدایونی صاحب نے بھی انھیں چھوڑ دیا اور جا کر تلامذِ
داغ دہلوی میں شامل ہو گئے تھے ۔ مورخین کہتے ہیں بعد ازاں حالی کے دئے نقصان،
یا بدحالی کی تلافی اور رنگِ قدما کو دوبارہ رائج اور ازسرنو مستحکم کرنے والوں شاعروں
اور محسنوں میں مولانا حسرت موہانی، مولانااصغر گونڈوی،جناب فانی بدایونی صاحب ،
جناب جگر مراد آبادی صاحب اور جناب یاس یگانہ عظیم آبادی صاحب نے نمایاں کردار ادا کیا
اور پھر سے شاعری بہ طرز و انداز میر و غالب ،
دیگر طرز شاعری پر غالب ہوئی