یہ اگرسارے ٹینس ریک بیچ دیں گی تو بوقت ضرورت شوہر کی خدمت کو کیا استعمال کریں گی
کبھی سوچا ہے ، ایسا نہ ہو اس سے بھی بھاری چیز شوہر کی قسمت میں آ جائے
میں ان کے اپنے بھاری ہونے کا نہیں کہہ رہا
شمشاد بھائی محاورہ تو یوں ہی سنا ہے کہ
کرے کوئی بھرے کوئی
بھرنے پہ یاد آیا کہ کبھی آپ نے کنویں سے ڈھول پھینک کر پانی بھرا ہے
ہم نے تو کنواں ہی نہیں دیکھا ۔ کیا کم نظری ہے دیکھیں
نوکری کی مصروفیت بڑھ گئی ہے ، اس پر غضب یہ کہ ، جم میں بھی ہمارا زبردستی داخلہ کروادیا گیا ہے
سو یہاں اب آمد پہلی سی نہیں ہو سکتی
سچ بتاؤں تو جب گاؤں میں تھے تو اکثر کنویں سے ڈول (ڈھول نہیں) پھینک کر ہی پانی بھرا کرتے تھے یا پھر گھروںمیں ہتھی والا نلکا لگا ہوتا تھا۔
نوکری اور جم میں سے ڈھائی ڈھائی منٹ نکال کر پانچ منٹ کو آ جایا کریں۔