نظیر ناجی کو نظیر باجی پڑھنے والے حضرت کو پچھلے ہفتے نیکسٹ ڈور نیبر کی طرف سے
لال آنکھ کا تحفہ ملا ۔ سنا ہے ناجی کو باجی پڑھنے والے نے ہرجانے کے لئے وکیل بھی کر لیا ہے
قصہ لال آنکھ ، یعنی آنکھ پھوٹتے پھوٹتے بچنے کا کچھ یوں ہے کہ انہوں نے یونین کے ممبر ہونے سے
فائدہ اٹھاتے ہوئے رعایتی نرخ پر اپنے کمزور نظر کو زوردار کرنے کا چشمہ بنایا ، لیکن وہ چشمہ
انھیں راس نہیں آیا کہ دوسرے دن ہی اسے پڑوسی کا گھونسہ پڑا
قصہ کچھ یوں ہے کہ
وہ اپنا گھر سمجھ کر پڑوسی کے گھر گھس پڑے تھے، جس کی وجہ سے لال آنکھ ، واللہ عالم !
اب وکیل پڑوسی کی باکسنگ پر نہیں ، بلکہ چشمہ ساز ، جسے یہ اب جعلساز
کہتے ہیں پر ہرجانہ دائر کرنے کے لئے کیا ہے ۔
اب کم پیسوں والے ، یونین کی رعایتی ڈاکٹر اور چشمے سے اور کیا توقع رکھی جا سکتی ہے
کوئی کیا کہے ان سے ۔۔۔
نظیر باجی ، ہاں جی ، وہ بھی شاید اسی چشمے کی وجہ سے ہی تھا