سیما علی

لائبریرین
IMG-1170.jpg
قرینے سے ٹرے میں چائے اور انگلش ناشتہ پیش کریں
گے ۔
صاحب کا پسندیدہ ناشتہ


IMG-1169.jpg


اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص
ض ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے

ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر20​

 
آخری تدوین:

سیما علی

لائبریرین
غول کے غول
دولت کے دیوانوں
کے پیدا ہو رہے ہیں
وہ دیوانے دولت لوٹنے میں اس قدر مست ہیں کہ وہ یہ بھی بھول گئے ہیں کہ انسانی تاریخ میں یہ بات بار بار ثابت ہوتی آئی ہے کہ انسان دولت کو نہیں کھاتا بلکہ دولت انسان کو کھا جاتی ہے۔
 

سیما علی

لائبریرین
شوریدہ
سے ہمیں فیض صاحب کا یہ شعر یاد آیا ؀
چشم نم جان شوریدہ کافی نہیں
تہمت عشق پوشیدہ کافی نہیں”

. اس لئے فیض صاحب ہمیں اس دور کے حال کی عکاسی بیان کرتے ہوئے بتا رہے ہیں کہ سچ کو صرف لب باہم نہ رکھو پر اس گناہ کا اقرار سرعام کرو اس لیے وہ کہتے ہیں.
کہ صرف انکھوں کو نم رکھنا اور جسم و جان کو مضطرب رکھنا کافی نہیں
 

سیما علی

لائبریرین
ساری
شاعری بغیر پس منظر کے ادھوری ہوجاتی ہے پھر وہ شاعری جو وقت کے یزیدوں کے خلاف لکھی جاتی ہے وہی شعر وہ اپنی حمایت میں پڑھتے ہیں
 

سیما علی

لائبریرین
ژرف نگاہی کا فقدان ہو تو حکمرا ن وقت جالب صاحب کے شعر اپنے حق میں پڑھتے ہیں ۔۔
بغیر سمجھے کہ
ہر بلاول ہے دیس کا مقروض
پاؤں ننگے ہیں بے نظیروں کے
 

سیما علی

لائبریرین
زبردست
باتیں کرنے والے جالب صاحب ؀
جھوٹی خبریں گھڑنے والے جھوٹے شعر سنانے والے
لوگو صبر کہ اپنے کئے کی جلد سزا ہیں پانے والے

درد آنکھوں سے بہتا ہے اور چہرہ سب کچھ کہتا ہے
یہ مت لکھو وہ مت لکھو آئے بڑے سمجھانے والے
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
ذرا سنئیے تو مصروفیت کا عالم
بس ایک لنچ ہی ممکن تھا اتنی جلدی میں
اسے بھی جانا تھا میں نے بھی کام کرنا تھا
آتےبیں واپس لنچ بریک کےبعد :noxxx:
 
Top