گُلِ یاسمیں
لائبریرین
وہی تو۔۔۔ مگر پہچانے بھی تو نہیں جاتے نا آستینوں کے سانپ۔ خصوصی دعاؤں کی درخواست ہے۔ یاد رکھئیے گا۔سچ کہا بھیا یہ ایسی صفت اصرف انسانوں ہی میں ہے اور کبھی کبھی تو آستینوں میں بھی ہوتے کو بہت ہی خطرناک بلکہ دردناک 🥲🥲🥲🥲🥲
وہی تو۔۔۔ مگر پہچانے بھی تو نہیں جاتے نا آستینوں کے سانپ۔ خصوصی دعاؤں کی درخواست ہے۔ یاد رکھئیے گا۔سچ کہا بھیا یہ ایسی صفت اصرف انسانوں ہی میں ہے اور کبھی کبھی تو آستینوں میں بھی ہوتے کو بہت ہی خطرناک بلکہ دردناک 🥲🥲🥲🥲🥲
تو کیا ناک پہ مکھی بیٹھنے کی بات کریں اب؟موضوع بدلو بھئی ۔۔۔ یہ کیا خوفناک، خطرناک، وحشت ناک اور پتہ نہیں کون کون سے ناک والی باتیں شروع ہو گئیں
بتائیے بھلا۔۔۔موضوع بدلو بھئی ۔۔۔ یہ کیا خوفناک، خطرناک، وحشت ناک اور پتہ نہیں کون کون سے ناک والی باتیں شروع ہو گئیں
۔۔۔صلائے عام ہے یاران نکتہ داں کے لیے۔ ۔ ۔ ۔سانپ، بچھو، مکھی، مچھر
آپ نےتو ڈنمارک کو ڈنک مار کر دیا۔🦗🐝🦞
سنا ہے۔ گرمیوں میں ان سے احتیاط کرنی چاہیے۔ ڈنک مارنے کے لیے ہمہ وقت تیار رہتے ہیں۔
نوٹ: اقتباسات کا اس مراسلے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ 😜
زبردست 🌟🌟🌟🌟🌟آپ نےتو ڈنمارک کو ڈنک مار کر دیا۔
۔۔۔صلائے عام ہے یاران نکتہ داں کے لیے۔ ۔ ۔ ۔
حالانکہ گل یاسمیں اتنا اچھا نام ہے مگر پھر بھی نت نئے نام دئیے جا رہے ہیں۔ہم نے اس لڑی کا صفحہ نمبر 1 ، 12، اور 13 پڑھا ہے۔ صفحہ نمبر 12 پر بچھو، شرارے اور کنستروں کا ذکر ہے۔ اُمید ہے کہ باقی صفحہ نمبر 2 سے 11 تک بھی غیر متعلقہ تبصرے ہی ہوں گے۔
آخر کو کراچئیے ہونے کا حق ادا کر ہی دیا آپ نےآپ نےتو ڈنمارک کو ڈنک مار کر دیا۔
کیا زبردست ہے بھلازبردست 🌟🌟🌟🌟🌟
ڈنک مار ۔ ڈنمارککیا زبردست ہے بھلا
ان تبصروں میں الحمد للہ تحریر پر تبصرے کے علاوہ دنیا جہان کی باتیں ملیں گی😊ہم نے اس لڑی کا صفحہ نمبر 1 ، 12، اور 13 پڑھا ہے۔ صفحہ نمبر 12 پر بچھو، شرارے اور کنستروں کا ذکر ہے۔ اُمید ہے کہ باقی صفحہ نمبر 2 سے 11 تک بھی غیر متعلقہ تبصرے ہی ہوں گے۔
ان تبصروں میں الحمد للہ تحریر پر تبصرے کے علاوہ دنیا جہان کی باتیں ملیں گی😊
’بھائی‘ اردو میں کہتے ہیں جبکہ ’بھرا‘ پنجابی میں۔نہیں اس پر تو شاید اپنے چوہدری صاحب مہر تصدیق ثبت کر دیں ان سےبہتر اتھارٹی والا بندہ یاد نہیں آیا
ہاں توجب ناک ٹھیک سے صاف نہیں ہو گی تو مکھی تو آپ ہی بیٹھے گی ۔ ۔ ۔تو کیا ناک پہ مکھی بیٹھنے کی بات کریں اب؟
بہت شکریہ چوہدری صاحب ہماری لڑی کو رونق بخشنے کا اور اس تسلی بخش صراحت کے ساتھ جواب کا ۔۔۔آپ کی بات اپنی جگہ مگر ہماری دیدہ وری کو بھی داد دیجییے۔ ۔ ۔’بھائی‘ اردو میں کہتے ہیں جبکہ ’بھرا‘ پنجابی میں۔
اردو محفل پر پہلے بھی کہیں ذکر ہواتھا کہ پنجابی زبان کے ایک معیاری لہجے کے علاوہ کم و بیش 30 ضمنی و ذیلی لہجے موجود ہیں۔ مشرقی پنجاب میں آنے والے زیادہ تر اضلاع میں اردو کے ’بھ، گھ اور ڈھ سے شروع ہونے والے الفاظ کی ادائیگی کے لیے الگ سے آواز نہیں ہے۔
بھائی کو پائی، ڈھول کو ٹئول، بُھل کو پُئل، گھر کو کئر لہجے سے ادا کیا جاتا ہے۔ یہی تسلسل بھائی اور بھرا کے لیے بھی برقرار رہا۔
بھائی بن گیا پائی
بھرا بن گیا پرا
کیا پتہ کیسے کیسے انمول مشوروں تبصروں اور نئی نئی پیراوؤں اور جہتوں سے محروم ہوئے ہوں آپ کو کیا خبر۔۔۔۔چلیے کوئی بات نہیں!
ہم نے نہ پڑھ کر اپنا وقت بچا ہی لیا۔