۔ ۔ ۔ گھر میرا سمندر کردے ۔ ۔

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
سچ کہا بھیا یہ ایسی صفت اصرف انسانوں ہی میں ہے اور کبھی کبھی تو آستینوں میں بھی ہوتے کو بہت ہی خطرناک بلکہ دردناک 🥲🥲🥲🥲🥲
وہی تو۔۔۔ مگر پہچانے بھی تو نہیں جاتے نا آستینوں کے سانپ۔ خصوصی دعاؤں کی درخواست ہے۔ یاد رکھئیے گا۔
 

سید عمران

محفلین
موضوع بدلو بھئی ۔۔۔ یہ کیا خوفناک، خطرناک، وحشت ناک اور پتہ نہیں کون کون سے ناک والی باتیں شروع ہو گئیں
بتائیے بھلا۔۔۔
سمندر کے گھر میں سانپ، بچھو، مکھی، مچھر سمیت جانے کیا الا بلا گھُسا دیں۔۔۔
اکمل بھائی کا سمندری گھر نہ ہوا کچرا کنڈی ہوگیا!!!
 

محمداحمد

لائبریرین
اچھی تحریر ہے اکمل بھائی!

واقعی امکانات کے در اُن کے لئے کھلتےہیں جو اُس کے منتظر ہوتے ہیں۔

بہت عمدہ!
 

محمداحمد

لائبریرین
ہم نے اس لڑی کا صفحہ نمبر 1 ، 12، اور 13 پڑھا ہے۔ صفحہ نمبر 12 پر بچھو، شرارے اور کنستروں کا ذکر ہے۔ اُمید ہے کہ باقی صفحہ نمبر 2 سے 11 تک بھی غیر متعلقہ تبصرے ہی ہوں گے۔ :) :) :)
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
ہم نے اس لڑی کا صفحہ نمبر 1 ، 12، اور 13 پڑھا ہے۔ صفحہ نمبر 12 پر بچھو، شرارے اور کنستروں کا ذکر ہے۔ اُمید ہے کہ باقی صفحہ نمبر 2 سے 11 تک بھی غیر متعلقہ تبصرے ہی ہوں گے۔ :) :) :)
حالانکہ گل یاسمیں اتنا اچھا نام ہے مگر پھر بھی نت نئے نام دئیے جا رہے ہیں۔
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
ہم نے اس لڑی کا صفحہ نمبر 1 ، 12، اور 13 پڑھا ہے۔ صفحہ نمبر 12 پر بچھو، شرارے اور کنستروں کا ذکر ہے۔ اُمید ہے کہ باقی صفحہ نمبر 2 سے 11 تک بھی غیر متعلقہ تبصرے ہی ہوں گے۔ :) :) :)
ان تبصروں میں الحمد للہ تحریر پر تبصرے کے علاوہ دنیا جہان کی باتیں ملیں گی😊
 
نہیں اس پر تو شاید اپنے چوہدری صاحب مہر تصدیق ثبت کر دیں ان سےبہتر اتھارٹی والا بندہ یاد نہیں آیا :)
’بھائی‘ اردو میں کہتے ہیں جبکہ ’بھرا‘ پنجابی میں۔
اردو محفل پر پہلے بھی کہیں ذکر ہواتھا کہ پنجابی زبان کے ایک معیاری لہجے کے علاوہ کم و بیش 30 ضمنی و ذیلی لہجے موجود ہیں۔ مشرقی پنجاب میں آنے والے زیادہ تر اضلاع میں اردو کے ’بھ، گھ اور ڈھ سے شروع ہونے والے الفاظ کی ادائیگی کے لیے الگ سے آواز نہیں ہے۔
بھائی کو پائی، ڈھول کو ٹئول، بُھل کو پُئل، گھر کو کئر لہجے سے ادا کیا جاتا ہے۔ یہی تسلسل بھائی اور بھرا کے لیے بھی برقرار رہا۔

بھائی بن گیا پائی
بھرا بن گیا پرا
 
آخری تدوین:

اکمل زیدی

محفلین
’بھائی‘ اردو میں کہتے ہیں جبکہ ’بھرا‘ پنجابی میں۔
اردو محفل پر پہلے بھی کہیں ذکر ہواتھا کہ پنجابی زبان کے ایک معیاری لہجے کے علاوہ کم و بیش 30 ضمنی و ذیلی لہجے موجود ہیں۔ مشرقی پنجاب میں آنے والے زیادہ تر اضلاع میں اردو کے ’بھ، گھ اور ڈھ سے شروع ہونے والے الفاظ کی ادائیگی کے لیے الگ سے آواز نہیں ہے۔
بھائی کو پائی، ڈھول کو ٹئول، بُھل کو پُئل، گھر کو کئر لہجے سے ادا کیا جاتا ہے۔ یہی تسلسل بھائی اور بھرا کے لیے بھی برقرار رہا۔

بھائی بن گیا پائی
بھرا بن گیا پرا
بہت شکریہ چوہدری صاحب ہماری لڑی کو رونق بخشنے کا اور اس تسلی بخش صراحت کے ساتھ جواب کا ۔۔۔آپ کی بات اپنی جگہ مگر ہماری دیدہ وری کو بھی داد دیجییے۔ ۔ ۔ :battingeyelashes:
 
Top