’’ز ‘‘اور ’’ذ ‘‘کی پریشانی

arifkarim

معطل
EPSوالا آپشن سمجھ میں آ گیا تھا۔
اور پی ڈی ایف والا آپشن سمجھ میں نہیں آیا؟؟؟
b400.gif
 
مدیر کی آخری تدوین:

فاتح

لائبریرین
گویا یہ ہیں وہ اردو کو گنجا کرنے والے جید حجّام ۔ :LOL:
آپ کا حق ہے جس کی رائے تسلیم کریں ۔مگر تکلف بر طرف ۔آپ کے سامنے اپنا ذاتی احساس رکھ دیا۔ان حجاموں کے ہاتھ اردو رہی تو بالکل کو بھی کچھ عرصے میں بلکل ۔ لکھا جانے لگے گا۔۔۔۔ ۔پھر شاید عبداللہ کو " بِل آخر" ۔عبدُلّا
ویسے میرے خیال میں آپ کو تحقیق کر نے سے کتابت کو اصل سلیقے ک مطابق رائے دینے والے بھی کم نہیں ملیں گے۔
مندرجہ بالا ء والے مسئلے کو البتہ شاعری میں کسی حد تک جائز سمجھا جا سکتا ہے۔اس لئے اس اس میں منطوقہ عنصر یکساں اہمیت رکھتا ہے۔خواہ منطوق۔ اردو کی کسی لغت میں ملے یا نہ ملے۔جب ناطق ملے گا تو منطوق کا کیا قصور۔اصول و قواعد بھی تو درامد کیے گئے ہیں ۔
رائے تو بہر حال رائے ہے۔۔۔۔ اور میرا ذاتی رجحان یہ ہے کہ جہاں اختلاف ہو وہاں اصل سے رجوع کیا جائے ۔
ویسے معذرت کہ مذکورہ اسمائے گرامی کی یقیناً اردو میں گراں قدر خدمات ہیں ۔اس لیے انداز کو خفیف و لطیف لیا جائے۔
صرف اردو ہی نہیں بلکہ دنیا کی ہر زبان کچھ دیگر زبانوں سے مل کر بنتی ہے۔ اب انگریزی کو ہی لیں تو قدیم اگریزی جرمن، دانش، نارویجی، فرانسیسی وغیرہ سے مل کر بنی ہے جب کہ لاطینی یونانی اور دیگر زبانوں کا اثر بھی قبول کیا لیکن اب انگریزی بولنے یا لکھنے کے لیے ہرگز یہ ضروری نہیں کہ ان زبانوں کا بھی علم ہو یا یہ جاننا ضروری ہو کہ لاکھوں الفاظ کن کن زبانوں سے آئے لیکن ہمارے ہاں اردو کے لیے ایک مخصوص طبقہ جو عربوں سے ضرورت سے زیادہ ہی متاثر ہے کا خیال ہے کہ اگر اردو بولنا یا لکھنا چاہو تو پہلے اردو کے لاکھوں الفاظ کے بارے میں یہ تحقیق شروع کر دو کہ وہ کہاں سے آئے اور کیسے آئے اور جو اس عربی زدہ سوچ سے ہٹ کر صرف اردو کی بات کرے اسے گنجا کرنے والا حجام کہہ کر بات ہی ختم کر دی جائے۔
بہرحال میرے لیے ان گنجا کرنے والے حجاموں کا مرتبہ کسی ایرے غیرے سے کہیں بڑھ کر ہے اور جب بات اردو زبان کی ہو گی تو یقیناًہم اردو ہی کے ان علما (آپ کے لیے حجام) کی رائے کو اہمیت دیں گے نا کہ عربی فارسی ترکی چینی اور انگریزی کے ماہرین کی آرا کو۔ :)
 

arifkarim

معطل
اب انگریزی کو ہی لیں تو قدیم اگریزی جرمن، دانش، نارویجی، فرانسیسی وغیرہ سے مل کر بنی ہے
جرمن، فرانسیسی والی تھیوری اب پرانی ہو چکی ہے۔ جدید ریسرچ کے مطابق انگریزی زبان کی بناوٹ، گرامر وغیرہ نارویجن زبان سے اخذ کی گئی ہے جو کہ از خود ڈینش زبان کی ملاوٹ کا شکار ہے:
http://www.sciencedaily.com/releases/2012/11/121127094111.htm

شاید یہی وجہ ہے کہ انگریزی بولنے والوں کیلئے نارویجن سیکھنا چند ماہ کا کھیل ہے۔
 

arifkarim

معطل
یہ تو ابھی بھی نہیں سمجھ آیا۔
کسی بھی پی ڈی ایف پرنٹر کو انسٹال کریں۔ وہاں یہ آپشن موجود ہوتا ہے۔

آپ جنید جمشید کے لیے اتنی طنزیہ تخاطب کیوں استعمال کرتے ہیں ۔
آخر ان میں برائی کیا ہے؟
شاید آپکی نظر سے انکی یہ "تبلیغی" ویڈیو نہیں گزری؟
 

سید عاطف علی

لائبریرین
بہرحال میرے لیے ان گنجا کرنے والے حجاموں کا مرتبہ کسی ایرے غیرے سے کہیں بڑھ کر ہے اور جب بات اردو زبان کی ہو گی تو یقیناًہم اردو ہی کے ان علما (آپ کے لیے حجام) کی رائے کو اہمیت دیں گے نا کہ عربی فارسی ترکی چینی اور انگریزی کے ماہرین کی آرا کو۔ :)
یہ آپ کا یقیناً حق اور اختیار ہے کہ جسے چاہیں جتنا درجہ دیں ۔ہم تو اصیل اور خالص عناصر کی قدر دانی کے قائل ہیں خواہ وہ ہندی ترکی اور سنسکرت ہی کیوں نہ ہوں ۔ آپ کی فراست نے شاید عربی و فارسی والوں سے سے چوٹ کھائی ہوئی ہے بہر حال ۔
آپ ان حجاموں سے ہی رجوع کیا کریں آخر پاکستانی بھائی بھی تو نواز شریف کو منتخب کر کے بیٹھے ہیں ۔ ۔۔۔۔۔
ویسے ایک سوال ہے جب "ء" پر قینچی چلائی گئی تو علمَاء۔کے لام کے زبر اور فقَہاء کے قاف کے زبر کو بھی کتر دیا گیا یا نہیں ۔خدا جانے ان پرزیر زبر پیش کا بوجھ کتنا گراں ہوتا ہوگا۔
ہمیں جو یہ اس طرح بغیر ء کے لکھی ہوئی اردو دم کٹی سی دکھائی دیتی ہے اسے ہم اپنے ذوق کی سلامتی سے تعبیر کرتے ہیں ۔۔۔۔اگر گراں گزرے تو نظر انداز کر دیجیے گا۔رائے ہی تو ہے۔ :)
 

شزہ مغل

محفلین
کسی "مرکب زادہ "لفظ کے متعلق پہلے یہ اندازہ لگائیں کہ یہ لفظ فارسی مصدر زائیدن سے بنا ہے ۔اس کا معنی ہے پیدا کردہ۔ مثلا ۔ شہزادہ (شاہ زادہ) ۔ خانزادہ ۔ امیر زادہ۔ نواب زادہ ۔وغیرہ ۔ اس طڑح زائیدہ کے تمام لاحقے ز ہی سے ہوں گے۔ کسی بھی لفظ کی اصل پر ذرا غور کریں تو یقیناً آسانی سے یاد رہتے ہیں۔
شکریہ! بہت مفید مشورہ ہے یہ
 

شزہ مغل

محفلین
اردو کے یکساں آوازوں والے حروف اور انگریزی کے مختلف آوازوں والے حروف (ایک ہی حرف سی سے کاف اور سین کی آواز) ہر دو طرزِ تحریر کے مسائل ہیں۔ ان کا حل سپیلنگ یاد رکھنے میں ہی ہے۔ لفظ کی ایٹمولوجی سب کو یاد نہیں رہ سکتی۔ اردو جتنی باقاعدگی سے لکھتے رہیں گے اتنی ہی غلطیاں کم ہوں گی۔
آپ کا مشورہ بھی مفید ہے۔ شکریہ
 

شزہ مغل

محفلین
جی بالکل درست فرمایا آپ نے۔
سمجھ آگیا
ہم "ذ" سے "ذیاد" تو لکھ سکتے ہیں مگر جیسے ہی "ذیاد" کے آگے "ہ" لگاتے ہیں تو یہ خود بخود "زیادہ" ہو جاتا ہے
ارسال کرنے کے بعد تبدیلی ہوتی ہے تو ایڈمن ہی اس مسئلے کو حل کر سکتا ہے۔
 

شزہ مغل

محفلین
اس
اسی لڑی میں ااس سے متعلقہ سوال کہ جب حروف تہجی میں ایک آواز دینے والا لفظ موجود ہے تو پھر اس سے ملتا جلتا لفظ شامل کرنے کی ضرورت کیوں پیش آتی ہے۔
مثلا!
جب ’’ک ‘‘موجود ہے تو کیوں ’’ق ‘‘کی ضروت پیش آتی ہے ؟
ذ موجود ہے تو ’’ز‘‘، ض اور ظ کیوں
اردو بہت سی زبانوں کی مرکب زبان ہے اس لیے جس زبان کا لفظ اس میں شامل ہوا اسی زبان کے حروف کو بھی شمولیت کا حق حاصل ہو گیا۔
 

شاہد شاہنواز

لائبریرین
اس

اردو بہت سی زبانوں کی مرکب زبان ہے اس لیے جس زبان کا لفظ اس میں شامل ہوا اسی زبان کے حروف کو بھی شمولیت کا حق حاصل ہو گیا۔
اس کے علاوہ بھی یہ بات قابل غور ہے کہ ہر لفظ اپنی ایک الگ اہمیت رکھتا ہے۔ جیسے الم اور علم کا تلفظ ایک ہی ہے لیکن اَلَم کا مطلب غم اور عَلَم کا جھنڈا لیا جاسکتا ہے۔ اگر "عین" اور "الف" دو الگ الفاظ نہ ہوتے تو ان میں فرق مشکل ہوجاتا ۔
 
Top