یہ آپ کا یقیناً حق اور اختیار ہے کہ جسے چاہیں جتنا درجہ دیں ۔ہم تو اصیل اور خالص عناصر کی قدر دانی کے قائل ہیں خواہ وہ ہندی ترکی اور سنسکرت ہی کیوں نہ ہوں ۔ آپ کی فراست نے شاید عربی و فارسی والوں سے سے چوٹ کھائی ہوئی ہے بہر حال ۔
آپ ان حجاموں سے ہی رجوع کیا کریں آخر پاکستانی بھائی بھی تو نواز شریف کو منتخب کر کے بیٹھے ہیں ۔ ۔۔۔۔۔
ویسے ایک سوال ہے جب "ء" پر قینچی چلائی گئی تو علمَاء۔کے لام کے زبر اور فقَہاء کے قاف کے زبر کو بھی کتر دیا گیا یا نہیں ۔خدا جانے ان پرزیر زبر پیش کا بوجھ کتنا گراں ہوتا ہوگا۔
ہمیں جو یہ اس طرح بغیر ء کے لکھی ہوئی اردو دم کٹی سی دکھائی دیتی ہے اسے ہم اپنے ذوق کی سلامتی سے تعبیر کرتے ہیں ۔۔۔۔اگر گراں گزرے تو نظر انداز کر دیجیے گا۔رائے ہی تو ہے۔