عمار ابن ضیا
محفلین
فعولن فعولن میں گزرے اندھیرے
فعولن فعولن سویرے سویرے
فعولن فعولن سویرے سویرے
جناب آپ نے خوب چھیڑی ہے پھر سےمری عاجزانہ ہے رائے اسامہ
لڑی جو فعولن کی کچھ دن چلی یاں
ذرا پھر سے اس کو رواں آپ کیجے
یہ عمدہ ہے کاوش چلی چند دن کیوں؟
فقط بارہ دن یہ چلی ہے اسامہ
مگر بارہ صفحوں تلک ہے یہ پھیلی
اچانک یہ گزری ہے نظروں سے میری
تو دو چار باتیں ہیں میں نے بھی کردیں
بڑھانا ہے مشکل بہت میرےبھائیجناب آپ نے خوب چھیڑی ہے پھر سے
لڑی کو خدارا بڑھاتے ہی رہیے
جنہوں نے شروع کی تھی ان کو بلاؤبڑھانا ہے مشکل بہت میرےبھائی
بڑھانے کے چکر میں کیا کیا چھڑائیں
دل و جاں میں تم کو بساتے نہ جاتےجناب آپ نے خوب چھیڑی ہے پھر سے
لڑی کو خدارا بڑھاتے ہی رہیے
نہ ہوتی کوئی بھی خلش میرے دل میںدل و جاں میں تم کو بساتے نہ جاتے
تو یوں غم کی شامیں مناتے نہ جاتے
سنو ہم سے الفت اگر تھی ذرا بھی
یوں دل کو ہمارے جلاتے نہ جاتے
نہ ہوتی کوئی بھی خلش میرے دل میں
جوتم دل کے گلشن میں آتے نہ جاتے
ہے خاروں سے تجھ کو یہ کیسی شکایت
گلوں سے دریچے سجاتے نہ جاتے
کبھی ہجر نہ خوں کے آنسو رلاتا
نظر سے نظر جو ملاتے نہ جاتے
تماشہ تو اپنا بنایا ہے خود ہی
غمِ جاں سبھی کو سناتے نہ جاتے
نگاہیں رضا تیری با نور ہوتیں
جودن رات آنسو بہاتے نہ جاتے
جو آسان ہوتا اگر شعر کہنا
رضا گیت ہم کو سناتے نہ جاتے
یہ سب آپ کی شہہ پہ ممکن ہوا ہےکسی نے نہیں کچھ بھی معیوب لکھا
ہر اک نے یقینا ہے مرغوب لکھا
خوشی ہورہی ہے دل و جاں کو بے حد
لکھا جس نے لکھا بہت خوب لکھا
سکوں دل کا بے حد جہاں بڑھ چکا ہےبہت خوب موضوع یاں چل رہا ہے
گیا یه کدھر تھا جو پھر آگیا هے؟یہ فعولن کا دھاگہ پھر آ گیا ہے
یہ دھاگہ فعولن کا گم ہو گیا تھاگیا یه کدھر تھا جو پھر آگیا هے؟
ضیا اور اسامہ نے اس کو تلاشایہ دھاگہ فعولن کا گم ہو گیا تھا
اسے ہے تلاشا ضیا اور اسامہ