محمد اسامہ سَرسَری
لائبریرین
مزے دار ، آسان ، موزوں ہے جملہ
یہ جو آپ نے ہے بنایا اے ساقی
یہ جو آپ نے ہے بنایا اے ساقی
یوں ٹھیک هے؟بہت اچھا دھاگہ ہے مگر ہر شعر کے بعد اس کی تقطیع بھی کر دی جائے تو بہت کچھ سیکھنے اور سمجھنے کو مل سکتا ہے۔
خاص طور پر مجھ جیسے مبتدی کچھ سیکھنے کی جرات کر سکیں گے۔
گزارش ہے اب آپ سے بھائی علوی!اب اس مصرعہ کے ساتھ ملا کر شعر پورا کیجیے ۔
ہماری بھی ہمت ذرا اب بڑھاؤفعولن تو لگتا تھا سر درد ساقی
یه کیسے هوا دور تجھ سے بتاو
یه قصه هے کیسا همیں بھی سناو
هماری بھی همت ذرا آ کر بڑھاو
فعولن تو لگتا تھا سر درد ساقی
یه کیسے هوا دور تجھ سے بتاو
یه قصه هے کیسا همیں بھی سناو
هماری بھی همت ذرا آ کر بڑھاو
یہ ”سہل“ اور ”صرف“ اور ”ذہن“ الفاظ
ہیں ساکن حروف ان کے سب بیچ والے
چلو، آؤ چلتے ہیں بے ساز و ساماںقلم کا سفر خود ہی زادِ سفر ہے
”فہم“ ہے غلط ، کیونکہ ساکن ہے اوسطاگر ٹھان لیں تونہ مشکل رہے کچھ
ہے مشکل اگر تو ہماری ہی غلطی
نہیں کچھ بھی مشکل کٹھن اس جہاں میں
مگر بس،ہماری فہم کا گماں ہے