محمد اسامہ سَرسَری
لائبریرین
یہی ایک امید کی ہے کرن بسبچا کر گناہوں سے ہم کو اے مولا
تو دامانِ رحمت میں ہم کو چھپا لے
کہ خالق ہمارا تو ستار بھی ہے
یہی ایک امید کی ہے کرن بسبچا کر گناہوں سے ہم کو اے مولا
تو دامانِ رحمت میں ہم کو چھپا لے
وہ ستّار بھی ہے وہ غفّار بھی ہےیہی ایک امید کی ہے کرن بس
کہ خالق ہمارا تو ستار بھی ہے
الف عین صاحب! سلام آپ کو ابیہاں اجتماعی سی حمدیں کہیں گے
الف عین سمجھو کہ تیار بھی ہے
شمارہ نہیں آیا ہے نیٹ پر تویہاں خیریت ہے بس الحمد للہ
سناؤ ادھر کی کہ حالات کیا ہیں
بتائیں تو اتنا کہ ذوق اور شوق اب
کبھی نیٹ پر بھی کہیں چھپ رہا ہے؟
مجھے اس کی ان پیج فائل ہی دے دیں
تو برقی کتابوں میں شامل کیا جائے
مگر اس میں ہر بحر کی تھی اجازتیہاں ایک دھاگا تھا بسمل نے کھولا
جہاں سب ہی با وزن کرتے تھے باتیں
یہاں آئے ، آداب اور خیر مقدمارے یہ بھی کیا خوب دھاگہ ہے صاحب!