محمد اسامہ سَرسَری
لائبریرین
اگر یوں کہو تو بنے گا یہ موزوں
”مگر آپ کی سرپرستی ہے درکار“
اگر یوں کہو تو بنے گا یہ موزوں
خیالات ظاہر ، نہیں بلکہ اظہرہمیں بھی بتاو، ہمیں بھی سکھاوبڑے علم والو، بڑا نام پاوزمانے کے سردو گرم راستوں پرچلے کیوں ہو تنہا، ہمیں بھی چلاونہیں شاں مسلماں کی تفریق کرناکھلاو سبھی کو، وہی خود جو کھاوکرو کھیل مستی، بھلانا نہیں ہےاگر وقت آئے تو مسجد کو جاوکرو یاد لوگوں کے افعال اچھےبُرا جو کیا تھا، وہ سب کچھ بھلاونہیں کام مشکل بھلائی کے لوگوذرا سی بھی فرصت میں نیکی کماوبھلائی کا بدلہ بھلائی سے دینابھلائی کے دم سے بُرائی مٹاونہیں میرا مقصد ہے تبلیغ اظہرتُمہاری ہے مرضی جو ننگا نہاو
”محمد اسامہ“ ہے پھر ”سَرسَری“ بھی@محمد اسامہ ہیں انسان اچھے
ہو رحمت و شفقت خدا کی سبھی پر
سمجھ دار ہی تو سمجھتے ہیں سمجھوسمجھ بات آئی مجھے بعد میں یہ
کہ ہو نام پورا تو ہی ٹیگ ہوگا
یہ رائے ہے میری ، ہے ممکن غلط ہوسمجھ بات آئی مجھے بعد میں یہ
کہ ہو نام پورا تو ہی ٹیگ ہوگا
ارے کیوں بھلا کیا ہوا ہے یہ تم کوتخیل مرا شاعرانہ نہیں ہے
مری وضع بھی عاشقانہ نہیں ہے
گئے دن کہ ہنستے نہ تھکتے تھے ہم بھی
نصیبے میں اب مسکرانا نہیں ہے
یہ الفت ، محبت ، عقیدت کی باتیں
یہ دردِ جگر ہے فسانہ نہیں ہے
(متلاشی)
یہ رازِ محبت ہے پیارے اسامہارے کیوں بھلا کیا ہوا ہے یہ تم کو
یہ کیوں شعر کا اب زمانہ نہیں ہے
کہیں گھر کی بجلی گئی تو نہیں یا
چمن کا یہ موسم سہانا نہیں ہے
مگر پہلے مجھ کو تو تم کچھ بتاؤیہ رازِ محبت ہے پیارے اسامہ
کسی اور کو یہ بتانا نہیں ہے ۔۔۔ !
خدا خوش رکھے آپ کو اور ہمیں بھینہیں بات ہم نے فعولن میں کرنی
نہ جانے انھیں آج کل کیا ہوا ہے؟مگر آج کل سب ہیں خاموش سے کیوں؟
مجھے خامشی توڑنی ہی پڑے گینہ جانے انھیں آج کل کیا ہوا ہے؟