حسان خان

کوائف نامے کے مراسلے حالیہ سرگرمی مراسلے تعارف

  • لسانی و ثقافتی تولّا: جب تک زندہ ہوں، دل میں حُبِّ آذربائجان کی شمع ہمیشہ فروزاں رہے گی۔
    تُرک صفوی دور میں ایران کے شیعہ ہو جانے سے بالآخر فارسی گویوں کی وحدت اور فارسی زبان و تمدّن کی جغرافیائی وسعت کو ضرر پہنچا ہے۔
    آذربائجان لسانی لحاظ سے 'نجیب الطرفین' ہے، یعنی وہ بیک وقت تُرکی و فارسی دونوں زبانوں کی ادبی میراث کا مالک ہے۔
    محمدظہیر
    محمدظہیر
    وہاں کے لوگوں کا نانیال فارسی اور دادیال ترک رہا ہوگا:)
    حسان خان
    حسان خان
    آذربائجان کے مردُم کی مادری زبان تُرکی ہے، لیکن اُس خطّے کا فارسی زبان سے تعلق تقریباً گذشتہ ایک ہزار سال سے ہے۔
    افغانستان میں تاجک، ہزارہ، ایماق، فارسیوان، قزلباش اور عرب قوموں کے افراد فارسی زبان بولتے ہیں۔ خدا اُنہیں شاد و آباد رکھے!
    ایچ اے خان
    ایچ اے خان
    یعنی جو عرب عربی بولتے ہیں وہ تباہ برباد؟
    "شہرِ بخارا کے ہر در و ہر کوچے سے ہر شب و روز زبانِ فارسی کی روح بخش آواز میری جانب آتی ہے۔" شہرِ بخارا اور زبانِ فارسی پر سلام ہو!
    فارسی ادبیات کے محبوں کو ترکی زبان سیکھنی چاہیے کیونکہ کلاسیکی ترکی ادب تماماً و کُلّاً فارسی زبان و ادبیات ہی کا عکس ہے۔
    لسانی و ثقافتی تبرّا: "حسّانِ عجم مست نہ ہندی ہے، نہ سندھی" (ہرگز نہیں! قطعاً نہیں! بالکل نہیں! ابداً نہیں!)
    محمد فضولی بغدادی میری پسندیدہ ترین ادبی شخصیت ہیں، اور میں اُن کی طرح فارسی، ترکی و عربی میں کامل و یکساں تسلّط حاصل کرنا چاہتا ہوں۔
    میری وفاداری کسی بھی ریاست، قوم یا حکومت کے ساتھ نہیں ہے، بلکہ میری تمام وفاداریاں صرف اپنی زبان فارسی کے ساتھ ہیں۔
    ایچ اے خان
    ایچ اے خان
    وفاداری ہی کرنی ہے تو اللہ سے کر بچہ ورنہ مردود رہے گا
    میری زبان فارسی کے اوّلین سیاسی پُشت پناہوں سامانیوں، غزنویوں اور سلجوقیوں پر خدا کی رحمت ہو!
    "یوسفِ معنی‌ام و لفظ بُوَد زندانم" (شوکت بخاری) "میں یوسفِ معنی ہوں اور لفظ میرا زندان ہے"
    شوکت بخاری کی ایک شاعرانہ ترکیب: "نوبہارافشانیِ کِلکِ تجلّی زا" = تجلّی پیدا کرنے والے قلم کی بہار افشانی
    "دلِ شاہین نسوزد بہرِ آن مُرغی کہ در چنگ است" (علامہ اقبال) "شاہین کا دل اُس پرندے پر رحم نہیں کھاتا جو اُس کے چَنگُل میں ہوتا ہے۔"
    "اے شوکت! میرے نِہال نے اپنی طبع کی نہر سے آب پیا ہے۔۔۔ اگر تم میرے برگِ خزاں کو نچوڑو تو [اُس سے] ایک بہار ٹپکے گی۔" (شوکت بخاری)
    "ایک زمانے سے میرا دل آذربائجان کے دامنِ محبت سے دور ہونے کے باعث افسردہ ہے؛ لیکن اے عزیزو! پھر بھی میں آذربائجان کی یاد کے ساتھ زندہ ہوں۔"
    معروف ایرانی گلوکارہ 'گُوگُوش' آذربائجانی تُرک ہیں، جن کے والدین جمہوریۂ آذربائجان سے ہجرت کر کے ایران آئے تھے۔
    البانیہ کے قومی شاعر نعیم فراشری نے اپنی تُرکی کتاب 'قواعدِ فارسیہ بر طرزِ نوین' (۱۸۷۱ء) کے مقدّمے میں فارسی کو 'زبانِ شَکَرفشاں' کہا ہے۔
    مجھے آذربائجان، اُس کے قلب تبریز، اُس کی زبانوں تُرکی و فارسی، اُس کی ادبی و ثقافتی میراث، اور اُس کے شاعرِ اعظم صائب تبریزی سے محبت ہے۔
    کیا آپ جانتے ہیں کہ علامہ اقبال نے میٹرک کے طلبہ کے لیے 'آئینۂ عجم' سے موسوم فارسی ادب کی ایک نصابی کتاب بھی مرتّب کی تھی؟
    آصف اثر
    آصف اثر
    معلوماتی اور زبردست۔ کوئی ربط ہو تو مہیا کردیجیے۔
  • لوڈ ہو رہا ہے…
  • لوڈ ہو رہا ہے…
  • لوڈ ہو رہا ہے…
Top