محمد عدنان اکبری نقیبی مئی 31، 2021 وہ خواب دیکھے تو دیکھے مرے حوالے سے*مرے خیال کے سب منظروں کا ساتھی ہو۔افتخارعارف
محمد عدنان اکبری نقیبی مئی 27، 2021 نفسا نفسی کا عالم ہے، فرصت کسے * شعر کہتا کوئی، خواب بنتا کوئی۔محمد احمد
محمد عدنان اکبری نقیبی مئی 20، 2021 دعوت عید ملن کے بہانے کرونا کے پھیلاو میں حصہ ڈالیں،دلچسپی رکھنے والے محفلین فوری رابطہ کریں۔دعوت ملاقات میں مہمانوں کی فہرست محدود ہے۔
دعوت عید ملن کے بہانے کرونا کے پھیلاو میں حصہ ڈالیں،دلچسپی رکھنے والے محفلین فوری رابطہ کریں۔دعوت ملاقات میں مہمانوں کی فہرست محدود ہے۔
محمد عدنان اکبری نقیبی مارچ 31، 2021 آئی ایم ایف کیا پاکستان کے لیے مستقبل میں ایسٹ انڈیا کمپنی ثابت ہو گا ؟
محمد عدنان اکبری نقیبی مارچ 29، 2021 فرش پر دھوم ہے عرش پر دھوم ہے، بد نصیبی ہے اس کی جو محروم ہے* پھر ملے گی یہ شب کس کو معلوم ہے،عام لطف خدا آج کی رات ہے۔
فرش پر دھوم ہے عرش پر دھوم ہے، بد نصیبی ہے اس کی جو محروم ہے* پھر ملے گی یہ شب کس کو معلوم ہے،عام لطف خدا آج کی رات ہے۔
محمد عدنان اکبری نقیبی مارچ 25، 2021 تو جو نہیں ہے تو کچھ بھی نہیں ہے یہ مانا کہ محفل جواں ہے،حسیں ہے۔غائب اور تائب محفلین کے نام ۔
محمد عدنان اکبری نقیبی مارچ 19، 2021 توڑ ڈالوں نہ کیوں سبھی بندھن ٭ ضبط کے، صبر کے ، زمانے کے ۔محمد شکیل خورشید
محمد عدنان اکبری نقیبی مارچ 3، 2021 تہمتِ عشق در بہ در کیوں ہو * ہم اُٹھاتے ہیں، لائیے صاحب۔محمد احمد بھائی
محمد عدنان اکبری نقیبی فروری 27، 2021 خیر بدنام تو پہلے بھی بہت تھے لیکن * تجھ سے ملنا تھا کہ پَر لگ گئے رسوائی کو۔ احمد مشتاق
محمد عدنان اکبری نقیبی جنوری 14، 2021 ابھی اُمنگ میں تھوڑا سا خُون باقی ہَے * نچوڑ لے غمِ دنیا ، نچوڑ لے غمِ دل ۔مصطفیٰ زیدی
محمد عدنان اکبری نقیبی جنوری 12، 2021 اک ہم ہیں کہ ہم نے تمہیں معشوق بنایا *اک تم ہو کہ تم نے ہمیں رکھا نہ کہیں کا۔مضطؔر خیرآبادی
محمد عدنان اکبری نقیبی جنوری 10، 2021 تیری نظر ہی نہيں حرف آشنا ورنہ * ہر ايک چہرہ يہاں پر کتاب جيسا ہے۔ محسن نقوی
محمد عدنان اکبری نقیبی دسمبر 26، 2020 سُناتے دردِ دلِ خستہ بیٹھ کر کس کو* مِلا نہ مُجھ سا کوئی آہ، دِلفگار مجھے۔ حکیم آغا جان عیشؔ دہلوی
محمد عدنان اکبری نقیبی دسمبر 10، 2020 اب تری رضا ہے،کہ جو چاہیے سو کرے * ورنہ کسی کے کیا،کہ ہم اپنے بھی نہیں رہے۔حسن عباس رضا
محمد عدنان اکبری نقیبی نومبر 4، 2020 آدم سے باغ خلد چھٹا ہم سے کوئے یار * وہ ابتدائے رنج ہے یہ انتہائے رنج۔ صبا لکھنوی