نظیر اکبر آبادی کی ایک نظم کلجگ بھی اسی بحر میں ہے
دنیا عجب بازار ہے کچھ جنس یاں کی سات لے
نیکی کا بدلا نیک ہے بد سے بدی کی بات لے
میوہ کھلا میوہ ملے پھل پھول دے پھل پات لے
آرام دے آرام لے دکھ درد دے آفات لے
کلجگ نہیں کرجگ ہے یہ یاں دن کو دے اور رات لے
کیا خوب سودا نقد ہے اس ہات دے اس ہات لے