حیرت ہے۔۔۔یار لوگ ابھی بھی مذہبی طور پر گمراہ اور نفسیاتی طور پر شدت پسند جنونیوں کو ہیرو سمجھنے پر مصر ہیں۔۔۔
خدا تجھے مُلا فصل اللہ سےآشنا کردے ۔۔۔۔
جو تیرے چودہ طبق زبردستی روشن کردے
اور اس بے وزن شعر میں وزن بھردے
جمود کی جو بات کری تو نے ہم نشیں، اک تیر مرے سینے میں مارا کہ ہائے ہائے۔۔۔۔۔بات یہ ہے کہ جن ارکان کے ساتھ گھمسان کا رن رہتا تھا، نوک جھونک، جھپٹنا پلٹنا، پلٹ کر جھپٹنا رہتا تھا، وہ رخصت ہوئے یا یادَ الٰہی میں بقیہ زندگی بسر کرنے لگے۔۔۔وہ مضحکہ خیزیاں ، اشتعال انگیزیاں،نہ رہیں وہ ترک تازیاں نہ...
وجود میں انسان کی محوریت (Centrality )
:::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::
حضرتِ انسان کو وجود میں ایک خاص قدر و منزلت حاصل ہے اور یہ بھی امرِ واقع ہے کہ وہ وجود میں ظہور کے اعتبار سے اجناس میں سے آخری جنس(Category) ہے۔ اور اس کا سببب اس کے سوا کچھ نہیں کہ انسان کی ذات میں...
اسرائیل کا سفرنامہ پڑھنا ہے تو وجود ڈاٹ کام پر 32 قسطوں میں شائع ہونے والا یہ سفرنامہ پڑھئیے سرجن کاشف مصطفیٰ نے بہت عمدہ لکھا ہے:
اسرائیل کا سفر نامہ | وجود
اسماء اور مُسمّیٰ
::::::::::::::::::::
اسم "اللہ" ذات کا اسم ہے اور مرتبہءِ الوھیت کا نام ہے۔ اور ذات کے علم میں ( جوکہ قرآن کا علم ہے) اسم اللہ کے سواء اور کسی طرح سے داخل نہیں ہوا جاسکتا۔ مطلب یہ کہ ایسا ہو ہی نہیں سکتا کہ بندوں کا اپنے رب کے ساتھ معاملہ گویا ذات کے ساتھ معاملہ ہو، نہیں ایسا...
تفسیرِ وجود
::::::::::::::
بے شک ہر انسان اپنے اپنے طور پر وجود کی کوئی نہ کوئی تفسیر اختیار کرتا ہے، جو اس انسان کے مقام اور ذہنی سطح کے مطابق ہوتی ہے۔ وجود کا ایک مفہوم تو وہ ہے جو عوام الناس میں عام طور پر پایا جاتا ہے اور جوایک جگہ پر آکر رک سا گیا ہے جمود کا شکار ہوگیا ہے ۔ جبکہ اس کے برعکس...
مسئلہِ وجود
::::::::::::::
ہم اکثر یہ سوال سنتے ہیں کہ " کیا اللہ موجود ہے؟ " لیکن کوئی شخص اپنے آپ سے یہ نہیں پوچھتا کہ کیا یہ سوال درست بھی ہے یا نہیں؟ گویا یہ طے کرلیا گیا ہے کہ ہر طرح کا سوال پوچھنا درست ہوتا ہے۔۔۔۔ حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ جس طرح جوابات کا معاملہ ہے کہ اکثر جوابات غلط ہوتے...
میری پسندیدہ ترین ریٹنگ تو یہ ہے جسے مضحکہ خیز یا پرمزاح کہا جاتا ہے۔۔۔آہاہا۔۔۔سوچئیے اگر محفل پر یہ دونوں ریٹنگز نہ ہوتیں تو ہم کتنے لطف سے محروم رہ جاتے۔۔۔۔;)
بس ایک کمی ہے۔ اگر اکتاہٹ آمیز جماہیوں والی بھی ایک عدد ریٹنگ شامل کرلی جائے تو نور علیٰ نور۔ اور شائد ہم کچھ سکون سے مر سکیں۔:laugh1...
ایک صاحب کو اس گیت کے پسند کرنے والوں کا یہ عمل سخت ناگوار گذرا ہے۔۔۔۔ اگر یوں گایا جاتا تو شائد انہیں پسند آتا :
پڑ جا گلے کہ ایسی سیاہ رات ہو نہ ہو
شائد کہ جہنم میں ملاقات ہو نہ ہو
آگہی دامِ شنیدن جس قدر چاہے بچھائے
مدعا عنقا ہے اپنے عالمِ تحریر کا ۔۔۔۔۔۔
غالب کا شعر ہے۔
آگہی Awareness
دام Trap
شنیدن Faculty of Hearing or listening with attention
عنقا A mythical bird called Phoenix in english and he is not seen by anyone and when he dies, at the time of his death, he...