غزل
فاخر
آتشِ ہجراں لگائے بیٹھے ہیں
اس میں خود کو ہم جلائے بیٹھے ہیں
اب تو آجاؤ کہیں سے دل نشیں
راہ میں پلکیں بچھائے بیٹھے ہیں
اک تمہارے عشق میں اے جانِ من
اپنا سب کچھ ہم لٹائے بیٹھے ہیں
ہم تمہاری یاد میں اے سنگ دل
خون کے آنسو بہائے بیٹھے ہیں
ایستادہ بت جو تھے نا، کِبر کے
وہ سبھی بت ہم...