تو ان حالات میں فاروق جسے آخر کار کچھ کچھ احساس ہونے لگتا ہے کہ معلوم تو کرے کہ شوکی برادران کی امی کا شبہ درست تو نہیں۔ وہ محمود سے کہتا ہے کہ کچھ بھی ہو جائے اب میں کوئی نہ کوئی کیس ہاتھ میں لے کر رہوں گا چاہے مفت ہی کو کیوں نہ ہو۔ محمود بھنائے ہوئے انداز میں کہتا ہے کہ میں آرام کے موڈ...