نتائج تلاش

  1. شاہد شاہنواز

    سوال

    علم سوال کرنا سکھاتا ہے۔ سوال سے سوال پیدا ہوتا ہے۔ لہٰذا آپ کو جو بھی سکھایا گیا ہے یا سکھایا جائے گا، اس پر سوال تو اُٹھے گا۔ ہر سوال کا جواب تلاش کیجئے، حصول علم اسی کو کہتے ہیں۔
  2. شاہد شاہنواز

    اعضا عطیہ کرنے میں مسلمانوں کی پریشانیاں!

    اول: میت کی ہڈی توڑنا، اس کی زندگی میں ہڈی توڑنے کے مثل ہے۔ دوم: قبر کے ساتھ ٹیک لگانے پر فرمایا: قبر والے کو ایذا نہ دے۔ سوم: مومن کو مرنے کے بعد ایذا دینا ایسا ہی ہے جیسا کہ اس کی زندگی میں ایذا دینا۔ چہارم: جہاد میں صحابی کا ہاتھ زخمی ہوا، انہوں نے اپنا ہاتھ کاٹ لیا۔ بعد از موت ہاتھ کے بارے...
  3. شاہد شاہنواز

    سوال

    ۔۱) آپ کی بات کافی حد تک درست ہے۔۔۔حقیقی امر اور نہی تو حکومت ہی کا کام ہے۔۔۔ عوام ایک دوسرے پر حکم نہیں چلا سکتے۔۔۔ انفرادی طور پر بڑے چھوٹے کو حکم دے سکتا ہے۔ ورنہ عمومی طور ترغیب اور ترہیب ہی ہے۔ ۔۔ متفق ہوں۔۔۔لیکن عمومی طور پر اسے امر بالمعروف و نہی عن المنکر ہی کہا جاتا ہے۔ اصطلاح ہے۔ اس...
  4. شاہد شاہنواز

    سوال

    اب درست حوالہ تو یاد نہیں، البتہ قرآن اور سائنس کے موضوع پر ویڈیوز کی ایک سیریز یو ٹیوب پر موجود ہے۔ اس کا ایک ربط یہ ہے: اگر آپ اس ایک ربط کو کھول لیں تو اس کے بعد آپ کو دائیں سمت میں مزید ویڈیوز اسی سلسلے کی دستیاب ہوتی رہیں گی اور یوں یہ پورا سلسلہ آپ دیکھ سکتے ہیں۔ اس میں بہت مختصر سی...
  5. شاہد شاہنواز

    سوال

    ۱) امر اور نہی۔۔۔ افعال امر ہیں۔۔۔ یعنی کام کرنے کا حکم دینا اور کام نہ کرنے کا حکم دینا۔۔۔ حکم دینا صرف حکومت کے ذمے ہے۔۔۔ اور امر و نہی بھی سرکاری شعبہ ہے۔۔۔ عام لوگوں کا کام ترغیب و ترہیب سے صرف اچھی طرح سمجھانا ہے۔۔۔ قرآن کی آیات ہی دیکھ لیجئے جو امر بالمعروف اور نہی عن المنکر سے متعلق...
  6. شاہد شاہنواز

    سوال

    امر بالمعروف و نہی عن المنکر پوری امت کا فریضہ ہے۔ اچھی طرح سمجھانا کیسے ممکن ہوگا جب آپ کے پاس دلیل ہی نہیں۔ دلیل سوال کے جواب میں دی جاتی ہے۔ ایک بچے کو سمجھانا ہو تو اس کی ذہنی سطح کے مطابق جواب دینا ضروری ہے۔ اسی طرح ایک کافر کو جواب دے رہے ہیں تو اسی کی طرح بعض مرتبہ یہ فرض کرنا پڑتا ہے کہ...
  7. شاہد شاہنواز

    سوال

    آپ کی رسائی جہاں تک ہے، وہاں تک تو سوچنا آپ کا فرض بنتا ہے۔ اللہ ایک ہے، اس کی دلیل تو آپ کو بچوں کو پڑھائی جانے والی اسلامیات کی کتابوں میں بھی مل جائے گی۔ جنات، فرشتے اور علم غیب تو بعد کی بات ہے۔ ہماری تو بنیاد ہی یہی ہے : کہو کہ اللہ ایک ہے۔ کافر آپ سے پوچھے گا اللہ ایک ہے، میں کیسے مانوں؟...
  8. شاہد شاہنواز

    فکرِ نو ۔۔۔ برائے اصلاح

    صرف نمبر 4 اور 5 میں غلطی پائی گئی۔۔۔ گویا ۔۔۔باقی کے اشعار کو درست سمجھا جائے؟ 1) کہتے رہے کہ ظلم ہوا اور برا ہوا انصاف کی کسی نے مگر بات تک نہ کی اکیسویں صدی میں ہے یہ پتھروں کا عہد یا پتھروں کے عہد میں اکیسویں صدی؟ 2) روکنا چاہا بھی مجھ کو عشق سے تو کس جگہ جس جگہ ہر مسکراہٹ دل کو دِہلانے...
  9. شاہد شاہنواز

    سوال

    سوال کرنا غلط نہیں ہے۔ ا س کا انداز درست یا غلط ہوسکتا ہے۔ پھر بھی سوال کرنے پر فتویٰ نہیں لگایا جاسکتا کیونکہ سوال غلط یا درست نہیں ہوتا، وہ محض سوال ہوتا ہے۔ جیسے یہ سوال کہ خدا کتنے ہیں ؟ ایک یا ایک سے زائد؟ اور اگر ایک ہے تو اس کی دلیل کیا ہے؟ نہ غلط سوال ہے نہ درست۔ نہ اس سے بے ادبی جھلکتی...
  10. شاہد شاہنواز

    فکرِ نو ۔۔۔ برائے اصلاح

    کچھ نہیں اس کے حسن کی اوقات اس کے چاروں مصرعے فاعلاتن فعلاتن فعلن کے طو ر پر ہی دیکھے تھے۔ ۔کیا اس بحر کے اعتبار سے چاروں درست ہیں؟ اسی طرح: باطل کے مکر کو ہم جھٹلا رہے ہیں بے شک ۔۔ اگر اس کا تجزیہ میں aruuz.com کی مدد سے کروں تو دو نوں نتائج سامنے آتے ہیں۔ وہ اس طرح کہ اگر واحد یہی مصرع تقطیع...
  11. شاہد شاہنواز

    دلِ ناز تھوڑا کشادہ تو کیجئے

    عنی ساری کی ساری غزل کٹہرے میں ... بہرحال آپ دونوں کی توجہ کے لیےبہت مشکور ہوں . ۔۔۔ غزل کٹہرے میں کبھی نہیں تھی،اظہارِ رائے سے اس میں موجود جن عیوب کی نشاندہی کی گئی ہے، وہ ثابت نہیں ہوتے۔ ہم جو بیان کرتے ہیں اس کا صرف اتنا مطلب ہے کہ ہمیں یہ دکھائی دیا، یہ نہیں کہ "یہی ہے، اس کے علاوہ نہیں...
  12. شاہد شاہنواز

    فکرِ نو ۔۔۔ برائے اصلاح

    میں نے فیس بک پر "فکرِ نو" کے عنوان سے ایک پیج بنایا تھا، جس میں بہت سی شاعری شامل کی گئی تھی۔ آج غور کرتا ہوں تو اس میں سے کچھ شاعری کام کی ہے، کچھ بالکل بے کار اور کچھ قابل اصلاح بھی ہے۔ میں اس لڑی میں وقتا فوقتا اپنی شاعری پوسٹ کرتا رہوں گا اور اس پر آپ سے رائے اور اگر ممکن ہو تو اصلاح لیا...
  13. شاہد شاہنواز

    محبتوں کی حقیقت دراز ہے بھی نہیں... غزل اصلاح کے لئے

    محبتوں کی حقیقت دراز ہے بھی نہیں ہمارے دل میں وہ زینت طراز ہے بھی نہیں ۔۔۔ زینت طراز کی ترکیب درست ہے کہ نہیں، اس سے قطع نظر ۔۔۔یہ آج کے دور میں کی جانے شاعری سے مطابقت نہیں رکھتی جو زیادہ تر "ابلاغی زبان" میں کی جارہی ہے تاکہ لوگ شاعری کو سمجھیں اور اس کے قریب آئیں۔ خیر، یہ تو میرا نقطہ نظر ہوا...
  14. شاہد شاہنواز

    اصلاح کے لئے

    ÷÷÷آپ کے شعر کی تقطیع کے اعتبار سے درست صورت تو فی الحال یہ سمجھ میں آتی ہے: کسی کو میں اگر دے دوں دعا خود لوٹ آتی ہے نہ جانے کیوں مری ہر اک صدا خود لوٹ آتی ہے
  15. شاہد شاہنواز

    دلِ ناز تھوڑا کشادہ تو کیجئے

    دل ِناز تھوڑا کشادہ تو کیجے محبت ذرا اور زیادہ تو کیجے دوسرے مصرعے کی تقطیع پر غور کیجئے گا۔۔۔ زیادہ ۔۔۔ کی "ی " نہیں گرنی چاہئے۔۔۔ ۔ایک مثال دے رہا ہوں، اصلاح کے طور پر یہی مصرع لکھ دیا جو میں لکھ رہا ہوں تو غلط بھی ہوسکتا ہے: وفا کو ذرا سا زیادہ تو کیجے ۔۔۔ (یہاں "ی" نہیں گرتی) ہم آئے...
  16. شاہد شاہنواز

    کیسے دکھائے دن دلِ خانہ خراب نے ۔۔۔

    منکر نکیر آئے ہیں ، چھیڑا ہے ذکرِ یار بزمِ سخن سجائی سوال و جواب نے ۔۔۔ اس شعر پر میری رائے، جو میں اوپر دے چکا، اس سے ایک انحراف ۔۔۔ اگر یوں سمجھئے کہ منکر نکیر آئے، انہوں نے ذکرِ یار چھیڑا تو ا ن کے سوال و جواب سے ایک بزمِ سخن سج گئی کہ بظاہر تو وہ نثر میں بات کر رہے تھے، لیکن ذکرِ یار نے اسے...
  17. شاہد شاہنواز

    کیسے دکھائے دن دلِ خانہ خراب نے ۔۔۔

    کیسے دکھائے دن دلِ خانہ خراب نے آنکھوں کو گھر بنا لیا اِک جُوئے آب نے ۔۔۔ درست ہے ۔۔۔ مستی نگاہِ یار کی دیکھی تو شرم سے بوتل میں منہ چھپا لیا اپنا شراب نے ۔۔ پرانا مضمون، پھر بھی اچھا ہے۔۔۔ منکر نکیر آئے ہیں ، چھیڑا ہے ذکرِ یار بزمِ سخن سجائی سوال و جواب نے ۔۔۔ دوسرے مصرعے سے سوال و جواب کا...
Top