نتائج تلاش

  1. شوکت پرویز

    وہی اپنا ہے آڑے وقت پر جو کام آجائے

    آجائے آ اور جائے: دو لفظ ہیں، ان کے درمیان ایک جگہ (سپیس) رکھیں۔ آ جائے
  2. شوکت پرویز

    وہی اپنا ہے آڑے وقت پر جو کام آجائے

    جنوں زادوں ۔۔۔ آ جائے جمع ۔۔۔۔ واحد آپ بآسانی اِسے بدل سکتے ہیں، آپ کے لئے کوئی مشکل نہیں۔ :)
  3. شوکت پرویز

    بے سود سفر

    بہت اچھی نظم۔ مختصر، جذبات سے بھری، سیدھی اور عام فہم زبان میں۔ ۔۔۔۔ اس مصرع میں کوئی لفظ چھُوٹ گیا ہے شاید !
  4. شوکت پرویز

    برائے اصلاح و مشورہ ۔۔۔۔ایک غزل

    یہ ٹکڑا بحر سے کچھ نِکل سا گیا ہے، آپ خود تقطیع کرنے کی کوشش کریں: مفعول فاعلاتن ۔۔۔۔۔ شکوہ بھی "میں" کروں کیا، درست تقطیع میں آتا ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بندہ روبرو ہے یا جُدا؟؟؟ آپ نے تو دونوں ہی کہہ دیا ہے۔
  5. شوکت پرویز

    برائے اصلاح و مشورہ ۔۔۔۔ایک غزل

    بے انتہا جنوں ہے، اب عشق لا دوا ہے. آئینہ بن گیا دل ، مدت کوئی رہا ہے. ہو اور برسوں ۔۔۔۔۔ آوارگی سے ہیں اب دل کے تو ربط سارے رنجش سے ہے محبت ، دشمن بھلا لگا ہے دِل کے سبھی تعلق، اب تو عجیب سے ہیں (یا: دِل کی تمام نسبت، اب تو عجیب سی ہیں) رنجش سے محبت ہونا، اور دشمن بھلا لگنا۔ ان باتوں سے...
  6. شوکت پرویز

    شاخِ ہستی پہ ہوں مرجھائے ہوئے گُل کی طرح - --- غزل اصلاح کے لئے

    غالباً پوری غزل میں مخاطَب اللہ تعالیٰ ہیں۔ گویا کہ یہ ایک دُعا ہے۔ اس بنا پر "دعا دے مجھ کو" یہاں درست نہیں۔
  7. شوکت پرویز

    اصلاح و مشورہ

    یہ وزن سے باہر ہو گیا، اسے دوبارہ دیکھیں۔
  8. شوکت پرویز

    اصلاح و مشورہ

    اسے کچھ واضح (اور چُست) کِیا جا سکتا ہے، مثلاً: سارے ہی خود غرَض ہیں، بے سود ہے توقّع مطلب کی دوستی پر ہو انحصار کیسا؟
  9. شوکت پرویز

    اصلاح و مشورہ

    جی نور صاحبہ! آپ کی آخری شعر میں وہ "کمی" دور ہو گئی ہے جہ میں نے مراسلہ نمبر 7 میں بتائی تھی۔ لیکن الف عین انکل کی نشاندہی بھی دیکھیں۔ آپ کے ذہن میں کچھ باتیں ہوتی ہیں، اور اس بِنا پر آپ شعر کہتی ہیں۔ اب آپ کے ذہن میں وہ شعر (ان باتوں کی وجہ سے) واضح ہوتا ہے، لیکن چونکہ دوسرے وہ باتیں نہیں...
  10. شوکت پرویز

    اصلاح و مشورہ

    اس بحر میں غالب کے دو اشعار دیکھیں: حاصل سے ہاتھ دھو بیٹھ اے آرزو خرامی دل جوشِ گریہ میں ہے ڈوبی ہوئی اسامی اس شمع کی طرح سے جس کو کوئی بجھائے میں بھی جلے ہوؤں میں ہوں داغِ نا تمامی
  11. شوکت پرویز

    اصلاح و مشورہ

    نور سعدیہ شیخ صاحبہ! آپ کی یہ غزل (بھی) بہت اچھی ہے۔ اور جیسا کہ یعقوب انکل نے فرما دیا ہے، اس میں کوئی عروضی غلطی بھی نہیں۔۔۔ اب عروض کے علاوہ کچھ دوسری باتوں کو دیکھتے ہیں: 1۔ اس غزل کی بحر ہے: مثمن مشکول مسکّن (یا ۔ بحر مضارع مثمن اخرب): اس میں دو مرتبہ "مفعول فاعلاتن" آتا ہے۔ یعنی مفعول...
  12. شوکت پرویز

    اپنوں کا نگر ہے ۔۔۔۔۔۔۔ برائے اصلاح

    آئینہ میں انسان خود کو دیکھتا ہے، لیکن شاعر آئینہ میں خود کو نہیں دیکھ پایا، اسے وہاں صرف "آئینہ" ہی دِکھ سکا۔ اس لئے اس نے کہا: آئینہ کا آئینہ تھا میں نہ تھا ۔۔۔۔ ویسے یہ دھاگہ کسی اور نے اپنے کلام کی اصلاح کے لئے شروع کِیا ہے، ہمیں اس بات کا احترام رکھنا چاہئے۔ آپ اپنے اس سوال سے ایک نیا دھاگہ...
  13. شوکت پرویز

    برائے اصلاح ۔۔۔۔۔۔۔۔ اے خدا ناخدا ہر نظر ہے یہاں

    جی محترم! یہیں ہیں، ان شاء اللہ حاضر رہنے کی کوشش کریں گے۔ :)
  14. شوکت پرویز

    "تشنہ یاد" -- ایک نظم اصلاح کے لیے

    کیا ایسا عجب تجربہ تم کو بھی ہوا ہے کِیا جا سکتا ہے۔
  15. شوکت پرویز

    برائے اصلاح کچھ اشعار

    تعلق ہی دنیا سے میں توڑ لوں کیا؟ مِلے ہے ہر اِک بات پر جو اذیّت کیسا رہے گا؟ باقی تو درست لگ رہے ہیں :thumbsup:
  16. شوکت پرویز

    برائے اصلاح کچھ اشعار

    "یا" - اسے ایک حرفی باندھنا درست نہیں (یا کم از کم مستحسن نہیں)۔ اس شعر کو یوں دیکھیں: ہر اِک بات پر دین کا ہے حوالہ محبت ہے یہ دین کی، یا سیاست
  17. شوکت پرویز

    برائے اصلاح کچھ اشعار

    اور ہاں! صرف اتنے سے مجھے ہچکی نہیں پہنچ سکتی۔ آپ کو @ کے بعد میرا پورا شناختی نام (شوکت پرویز) لکھنا پڑے گا۔ تب ہی مجھے اطلاع ملے گی۔ :)
  18. شوکت پرویز

    برائے اصلاح کچھ اشعار

    اور بھروسہ کسی پر بھی ہوتا نہیں ہے پہ بمعنی پر = جب دو حرفی کی گنجائش ہو، تو "پر" ہی استعمال کریں۔ جب ایک حرف ہی کی گنجائش ہو، تب ہی "پہ" استعمال کریں۔ ۔۔۔۔۔۔ پہلے مصرع میں "ہو" کی کمی محسوس ہو رہی ہے، اور دوسرے مصرع میں عقیدت اور سیاست میں "ہے" کی ضرورت لگ رہی ہے۔ آپ خود ان الفاظ کو لانے کی...
  19. شوکت پرویز

    "تشنہ یاد" -- ایک نظم اصلاح کے لیے

    تجرے = تج+ر+بے ۔۔۔ "اس کا ہی اشارہ ہے" لکھیں یا "اس کے ہی اشارے ہیں" لکھیں۔ ۔۔۔۔ اس شعر کو بھی آپ استعمال کر سکتے ہیں، کچھ ترمیم کے ساتھ، مثلاً: ہو جائیں سب اسرار عیاں میری زباں سے :)
Top