نتائج تلاش

  1. شوکت پرویز

    برائے اصلاح کچھ اشعار

    دونوں مصرعوں کے آخر میں "اچھا" آ رہا ہے، اسے بھی تبدیل کریں تو بہتر رہے گا۔ ساحر لدھیانوی کا یہ شعر دیکھیں: تعارف روگ ہو جائے تو اس کو بھولنا بہتر تعلق بوجھ بن جائے تو اس کو توڑنا اچھا کس طرح انہوں نے متبادل کا استعمال کیا ہے۔ ویسے آپ کو متبادل کی ضرورت ہی نہیں۔ آپ پہلے مصرع میں سے "اچھا" نکال...
  2. شوکت پرویز

    برائے اصلاح کچھ اشعار

    تھا یادوں کا لکھنا اگر کام اچھا یا جو یادوں کا لکھنا تھا کچھ کام اچھا ۔۔۔۔ ہوا چاہنے کا یہ انجام اچھا
  3. شوکت پرویز

    برائے اصلاح کچھ اشعار

    اسے میرے احساس ہی سے ہے نفرت کِیا جا سکتا ہے۔
  4. شوکت پرویز

    برائے اصلاح ۔۔۔۔۔۔۔۔ اے خدا ناخدا ہر نظر ہے یہاں

    انکل میری تو ہنسی ہی نہیں رک رہی۔۔۔ کچھ ایسا ہی پہلے بھی ہوا تھا۔۔۔
  5. شوکت پرویز

    یہ جہاں عارضی ٹھکانہ ہے

    ممکن ہے شاعر یہ کہنا چاہ رہا ہو کہ "آج میرا محبوب گھر آنے والا ہے اس لئے گھر کو (پھولوں سے) سجادو۔ جیسے وہ گانا "بہاروں پھول برساؤ مِرا محبوب آیا ہے" ۔۔۔ خیر، نوید اکرم صاحب خوش قسمت ہیں کہ ان کے پاس پھول بھی ہیں۔۔۔ غالب کے پاس تو بوریا تک ندارد تھا۔ :)
  6. شوکت پرویز

    یہ جہاں عارضی ٹھکانہ ہے

    کچھ مصرعوں کو مزید نکھارا جا سکتا ہے: راستہ میرا درمیانہ ہے میرا رستہ تو درمیانہ ہے شمع مدھم کبھی نہ یہ ہو گی شمع مدھم نہ ہو سکے گی کبھی
  7. شوکت پرویز

    پہلی دفعہ حمد لکھی اصلاح ضرور کریں۔۔

    ھو اللہ ھو اللہ ھو اللہ ھو اللہ جہاں بھر میں یوسفؔ یہی اک صدا ہے
  8. شوکت پرویز

    پہلی دفعہ حمد لکھی اصلاح ضرور کریں۔۔

    غالباً آپ کی مراد ہے کہ ایک کُن سے "میں" ایک انسان بن گیا، مولیٰ یہ صرف تیری کرامت ، معجزہ ہے۔ تو اس کو اس طرح دیکھیں: ہوئی میری تخلیق صرف ایک کن سے میں انساں بنا ہوں، تِرا معجزہ ہے
  9. شوکت پرویز

    پہلی دفعہ حمد لکھی اصلاح ضرور کریں۔۔

    قافیہ پر بات ہو چکی۔ "کہاں" کی تبدیلی کی ایک صورت: بہت مستقر اس کا ڈھونڈا کہ کیا ہے۔۔۔ اس طرح کچھ اور متبادل لا کر قافیہ درست کِیا جا سکتا ہے۔
  10. شوکت پرویز

    وزل: ایک نئی صنفِ سخن کا تعارف

    فورم: آپ کی طنزیہ و مزاحیہ تحریریں ۔۔۔۔ کہا ہم بھی کمنٹ کرلیں، کہا تم بھی کمنٹ کرلو کہا طوفان کا ڈرہے، کہا طوفان تو ہوگا
  11. شوکت پرویز

    غزل۔۔۔اصلاح کی درخواست کے ساتھ

    اچھی کوشش ہے عینی مروت صاحبہ ! خاص طور پر جب کہ یہ بیتے دِنوں کی غزل ہے۔ جیسا کہ محترم انکل نے بھی بتایا، آپ کے اشعار میں قوافی کا کچھ مسئلہ ہے۔ ۔۔۔ یہ مری ذات تھی یا ذرۂ بےنام و نشاں ایک عقدہ تھا کسی اور پہ کھلتا کیسے اس شعر میں بھی "ملتا" والے شعر کی سی صورت ہے۔ یعنی کَھلتا (زبر کے ساتھ) قافیہ...
  12. شوکت پرویز

    تعارف آپ کی محفل میں

    محفل میں خوش آمدید !
  13. شوکت پرویز

    تعارف آپ کی محفل میں

    نیو یارک
  14. شوکت پرویز

    آنند بکشی

    اگر دلبر کی رسوائی ہمیں منظور ہو جائے صنم تُو بے وفا کے نام سے مشہور ہو جائے ہمیں فرصت نہیں ملتی کبھی آنسو بہانے سے کئی غم پاس آ بیٹھے تِرے اک دُور جانے سے اگر تُو پاس آ بیٹھے تو سب غم دُور ہو جائے وفا کا واسطہ دے کر محبت آج روتی ہے نہ ایسے کھیل اِس دل سے یہ نازک چیز ہوتی ہے ذرا سی ٹھیس لگ...
  15. شوکت پرویز

    مصطفیٰ زیدی سفرِ آخرِ شب

    بہت اچھا کلام ہے غزل جی صاحبہ! ۔۔۔۔ ان تین مصرعوں کو دوبارہ دیکھ لیں: بہت قریب سے آئی ہوئے دامنِ گُل بِچھڑ گئے کہ دغا گئے شریکِ سفر کِن آنسوؤں سے بتائیں کہ کیسا حال ہے
  16. شوکت پرویز

    اصلاح و مشورہ

    وقت نکلا جائے ہے تدبیر سے
  17. شوکت پرویز

    فرد

    چند متبادل: نہ سینچی خونِ جگر سے چمن کی خاک کبھی چمن کی خاک نہ سینچی دمِ جگر سے کبھی نہ سینچی خاک چمن کی دمِ جگر سے کبھی دمِ جگر سے نہ سینچی چمن کی خاک کبھی
  18. شوکت پرویز

    چاند میں نے جو ڈوبتے دیکھا ، برا؁ اصلاح اور تیقید

    نور سعدیہ شیخ صاحبہ! آپ کی اس نظم میں کچھ مصرعے بہت خوبصورت ہیں (y)، مثلاً چاند میں نے جو ڈوبتے دیکھا خواب کو آنکھیں موندتے دیکھا اور جنگل سا ہی سماں بھی تھا تم اماوس کی رات لاتے ہو کیوں نہ پھر آس کا دیا توڑا 'داستاں ہے تو گنجلک میری چاند نے یہ کہا تھا مجھ سے تب خواب کو میں نے ڈوبتے دیکھا پل میں...
  19. شوکت پرویز

    دعا گو ہے اگر تو ، تو میں مر کیوں نہیں جاتا -- برائے تصحیح و تنقید

    رہی ایسی ہوائیں۔۔۔ اس بحر میں 'رہی' پہلا لفظ آ ہی نہیں سکتا۔ اس کی جگہ 'ہیں' لکھ کر دیکھیں، کیسا لگتا ہے۔ 'مہربان' کا درست تلفظ فاعلات (مہ+ر+با+ن) ہے، آپ نے اسے مفاعیل باندھا ہے۔ ۔۔۔ اس کے علاوہ بے حس و خاموش والے شعر میں دوسرا مصرع پڑھنے میں بہت ثقیل ہے، اسے کچھ آسان کیجئے۔ ہمدم تُو دعا گو ہے ،...
  20. شوکت پرویز

    بانہوں میں یوں وہ حسن کا پیکر پڑا رہا-ملک عدنان احمد

    اے آسمان! کیسے گوارا کہ تشنہ لب تسکینِ قلبِ ساقئِ کوثر پڑا رہا آسمان کو آسماں کر کے "ہو" لایا جا سکتا ہے۔
Top