صفحہ 208
--------------
رنڈی مُوم کی ناک ہوتی ہے؛ جب گھِر گئی، جدھر پھیرا پھر گئی۔ بندر کی باتوں پر کچھ تعجب ، کچھ تَاَسُف کر کے کہنے لگی: ہنو مان جی! وہ کہانی کیسی ہے، سناؤ مہاراج۔
فسانہ سلطانِ یمن۔ سائل کو سلطنت دے کے غریبِ دِیار ہونا، سوداگر کے فریب سے شہہ زادی کا کھونا۔ پھر بیٹوں کی جُدائی،...